Maktaba Wahhabi

548 - 704
غالب ہوتا ہے۔ غزوه خیبر سے مستفاد فقہی اَحکام: غزوه خیبر کی تفصیلات سے بہت سارے فقہی اَحکام مأخوذ ہیں، جن میں سے بعض کا ذکر واقعات کے ضمن میں ہو چکا ہے۔ مزید کچھ دیگر اہم اَحکام یہاں بیان کیے جاتے ہیں۔ (1) کافروں سے حرام مہینوں میں بھی جنگ کرنی جائز ہے، اس لیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہود ِخیبر سے نمٹنے کے لیے ماہِ محرم میں روانہ ہوئے تھے۔ ( 2) جس قوم کو پہلے اسلام کی دعوت پہنچ چکی ہو، اس پر بغیر کوئی اطلاع دیے حملہ کیا جا سکتا ہے۔ (3) اموالِ غنیمت کی تقسیم بایں طور ہوگی کہ گھوڑ سوار کو تین حصے اور پیدل مجاہد کو ایک حصہ ملے گا۔ (4) بعض افرادِ فوج کو اگر دشمنوں کی سر زمین پر کوئی کھانے کی چیز ملے تو اس کے لیے اس کا کھانا جائز ہے۔ (5) اگر جنگ ختم ہونے کے بعد کوئی فوجی دستہ میدانِ جنگ میں پہنچے تو اس کے لیے فوج کی اجازت کے بغیر مالِ غنیمت میں کوئی حصہ نہیں۔ (6) پالتو گدھے کا گوشت حرام ہے، اس لیے کہ وہ ناجائز وناپاک ہے۔ (7) نکاحِ مُتعہ حرام ہے، جیسا کہ بخاری ومسلم میں علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے۔ (8) کاشت کے لیے کسی کو زمین دینی اس کے بعض پھل یا اناج کے عوض جائز ہے۔ (9) معاہدئہ صلح وامن کو کسی شرط کے ساتھ مشروط کرنا جائز ہے، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودِ خیبر کے ساتھ معاہدئہ صلح کو اس شرط کا پابند کیا تھا کہ وہ لوگ کسی چیز کو نہ چُھپائیں، اور یہ کہ اُن میں سے جو کوئی اس شرط کی مخالفت کرے گا اس کا معاہدہ ٹوٹ جائے گا، اور اس کا قتل کرنا جائز ہو جائے گا۔ (10) فقہی اَحکام میں علامات وقرائن کا اعتبار ہوتا ہے، جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کنانہ بن ابی الحقیق سے کہا تھا: مال زیادہ تھا، اور زمانہ بالکل قریب ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قرینہ سے اس کی کذب بیانی پر استدلال کیا کہ جنگوں اور دیگر مصارف میں مال ختم ہوگیا۔ (11) جو علاقہ فوج کشی کرکے فتح کیا گیا ہو، اس میں امام کو اختیار ہے، چاہے تو اسے مجاہدین کے درمیان تقسیم کرے، اور چاہے تو ایسا نہ کرے، یا کچھ کو تقسیم کرے، اور کچھ کو نہیں۔ (1 2) مسلمان کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنی لونڈی کو آزاد کرکے اس سے اس کی آزادی کے عوض شادی کرلے۔ اور ایسا کرنے کے لیے نہ اس لونڈی کی اجازت کی ضرورت ہے، نہ ہی اس کے سوا کسی دوسرے ولی کی، اور نہ زواج ونکاح کا لفظ استعمال کرنے کی، جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ صفیہ رضی اللہ عنھا کے ساتھ کیا۔ (13) اہلِ کتاب کا ذبیحہ اور ان کا کھانا جائز ہے۔ (14) کافر کا ہدیہ قبول کرنا جائز ہے۔
Flag Counter