Maktaba Wahhabi

688 - 704
10 ۔ سیّدہ صفیہ بنت حُیَيْ بن اَخطب رضی اللہ عنھا [1]: یہ اللہ کے نبی ہارون بن عمران علیہ السلام کی اولاد سے تھیں۔ پہلے پہل اِن کی شادی سلاّم بن مِشکم یہودی سے ہوئی تھی، اُس نے اِن کو طلاق دے دی، تو کنانہ بن ربیع بن کنانہ بن ابی الحقیق نضر یہودی نے اِن سے شادی کر لی۔ یہ کنانہ خیبر کے دن محرم سن 7 ہجری میں قتل کر دیا گیا۔ اُس وقت اِن کی عمر سترہ (17) سال تھی، اور خیبر میں قیدی بنالی گئیں، اور دِحیہ رضی اللہ عنہ کے حصہ میں آئیں۔ صحابہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اِن کے حسن وجمال کی بڑی تعریف کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دِحیہ رضی اللہ عنہ کو خبر بھیجی اور اُن کو اُن کی خواہش کے مطابق مال دے کر صفیہ رضی اللہ عنہا کو حاصل کر لیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں آزاد کر دیا، اُن سے شادی کر لی، اور اُن کی آزادی کو اُن کا مہر بنا دیا، یہ سب کچھ مدینہ آتے ہوئے راستہ میں ہی ماہِ شوال سن 7 ہجری میں ہوا، خیبر ماہِ رمضان میں فتح کیا گیا تھا۔ سیّدہ صفیہ رضی اللہ عنھا نے عہدِ امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سن 50 ہجری میں وفات پائی، اور بقیع غرقدمیں دفن کی گئیں۔ 11 ۔ سیّدہ میمونہ بنت الحارث رضی اللہ عنھا [2]: اِن کا نام بھی بَرّہ تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن کا نام میمونہ رکھا۔ یہ ابن عباس رضی اللہ عنھما کی خالہ اور اُمّ الفضل لبابہ بنت الحارث کی بہن تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن سے ذی القعدہ سن 7 ہجری میں مکہ میں شادی کی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمرۃ القضاء سے فارغ ہوکر حلال ہوگئے تھے۔ اِنہوں نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کر دیا تھا۔ سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے مقامِ سرف میں شادی کی جب ہم دونوں حلال تھے۔ [3] امام ترمذی رحمہ اللہ نے بسندِ حسن ابو رافع رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنھا سے جب شادی کی تو آپؐ حلال تھے، اور ان کے پاس تشریف لے گئے تو آپؐ حلال تھے، میں ہی دونوں کے درمیان قاصد تھا۔ [4] اِن کی وفات مقامِ سرف میں ہوئی جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی رخصتی کے لیے خیمہ لگایا تھا، اور ان کی وصیت کے مطابق وہیں دفن کی گئیں۔ راجح قول کے مطابق اِن کی وفات سن 51 ہجری میں ہوئی۔ اُس وقت اِن کی عمر اسّی (80) سال تھی۔ علامہ ابن القیم لکھتے ہیں: یہ ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معروف بیویاں جو رخصت ہو کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں۔ اور جن عورتوں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کا پیغام دیا لیکن شادی نہیں کی، یا جن عورتوں نے اپنے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن سے شادی نہیں کی وہ چار یا پانچ تھیں۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جُونیہ نامی عورت کو بلا بھیجا تاکہ اس سے شادی کریں، آپؐ اس کے پاس شادی کا پیغام دینے کے لیے گئے تو اُس نے آپ سے پناہ مانگی، آپؐ نے اسے پناہ دی اور اُس سے شادی نہیں کی۔ اسی طرح کلبیہ نام ولقب کی عورت، اور وہ عورت جس کی بغل میں آپؐ نے سفیدی دیکھی تو
Flag Counter