تھی، اسی طرح سیرت وتاریخ کی ان کتابوں میں مہاجرین وانصار کے درمیان ایک الگ عہد نامے کا ذکر ملتا ہے۔
یہ اوراس طرح کے دوسرے دلائل جن کا ذکر ڈاکٹر اکرم ضیاء عمری عراقی نے اپنی کتاب ’’عہد نبوت میں مدنی سوسائٹی‘‘ میں کیا ہے، اس بات کو پایۂ ثبوت تک پہنچادیتے ہیں کہ مذکورہ بالا دستاویز تاریخی حیثیت کی حامل ہے، اور اصل میں یہ دو عہد ناموں سے عبارت ہے، جنہیں بعض مؤرخین نے ایک دوسرے کے ساتھ خلط ملط کردیاہے۔ [1]
مسلمانوں سے متعلق دفعات:
(1) یہ وثیقہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے قریشی مسلمانوں اور یثرب کے مسلمانوں کے درمیان ایک عہد نامہ ہے، اور اس ضمن میں وہ سب لوگ آئیں گے جو ایمان واسلام کی بنیاد پر ان کے ساتھ آملیں گے او راللہ کی راہ میں جہاد کریں گے۔
(2) تمام مسلمان غیر مسلموں سے الگ ایک امت ہیں۔
(3) قریش کے مہاجرین اپنی قرابت داریوں پر قائم رہیں گے اور دیت دینے کے لیے آپس میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے، اور اپنے پریشان حال افراد کا بھلائی اور انصاف کے ساتھ مالی تعاون کریں گے۔
(4) بنو عوف اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے، اور ہر جماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی اور انصاف کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(5) بنو حارث بن خزرج اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اورہر جماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(6) بنو ساعدہ اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اور ہرجماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(7) بنو جشم اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اور ہرجماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(8) بنو نجار اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اور ہر جماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(9) بنو عمرو بن عوف اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت میں آپس میں تعاون کریں گے اورہر جماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(10) بنو نبیط اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اور ہر جماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(11) بنو اوس اپنی قرابت داریوں پر باقی رہیں گے، اور حسبِ سابق دیت دینے میں آپس میں تعاون کریں گے اور
|