بعض نے اپنی نذر پوری کردی، اور بعض وقت کا انتظار کررہے ہیں، اور ان کے موقف میں ذرا بھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ‘‘
پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ تمام مقتول مجاہدین قیامت کے دن اللہ کے سامنے شہیدوں کی حیثیت سے پیش ہوں گے۔ [1]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثابت قدم رہنے والے صحابہ کرام:
واقدی نے لکھا ہے کہ احد کے دن مہاجرین میں سے مندرجہ ذیل سات صحابہ کرام ثابت قدم رہے: ابوبکر صدیق، علی بن ابی طالب، عبدالرحمن بن عوف، سعد بن ابی وقاص، طلحہ بن عبیداللہ، زبیر بن عوام اور ابوعبیدہ بن جراح۔( رضی اللہ عنھم اجمعین )
اور انصار میں سے مندرجہ ذیل سات صحابہ کرام ثابت قدم رہے: ابو دجانہ سماک بن خرشہ، حباب بن منذر، عاصم بن ثابت، حارث بن صمّہ،سہل بن حنیف، سعد بن معاذ، اسید بن حضیر ،اور بعض نے آخری دو کے بجائے سعد بن عبادہ اور محمد بن مسلَمہ کا نام ذکر کیا ہے۔( رضی اللہ عنھم اجمعین )[2]
میدانِ احدمیں مسلمان عورتوں کا کردار:
غزوۂ احد میں مجاہدینِ اسلام کے ساتھ مسلمان عورتوں کا بھی بڑا عظیم کردار رہا ہے:
1- اُمّ عمارہ نسیبہ بنت کعب المازنیہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ میں صبح کے وقت اس ارادے سے نکلی کہ دیکھوں مجاہدین کا کیا حال ہے ؟ اور میرے پاس پانی کا ایک مٹکا تھا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئی، آپؐ اس وقت صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے، اور جنگ کا رُخ مسلمانوں کے حق میں تھا، لیکن جب مسلمان شکست کھا کر بھاگنے لگے تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئی اور جنگ کرنے لگی، اورتلوار کے ذریعہ آپ کا دفاع کرنے لگی، اور دشمنوں کی طرف تیر چلانے لگی، یہاں تک کہ میں زخموں سے چور ہوگئی۔
امّ سعد بنت سعد بن ربیع رضی اللہ عنہ کہتی ہیں: میں نے ان کے کندھے پر ایک گہرے زخم کا نشان دیکھا تو پوچھا: یہ ضرب آپ پر کس نے لگائی تھی؟ انہوں نے کہا: ابن قمئہ نے، اللہ تعالیٰ اس کو ہلاک کرے، جب لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوڑ کر بھاگنے لگے تو ابن قمئہ کہنے لگا، کوئی آدمی مجھے محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو دکھلادے، اگر وہ آج نجات پاگیا تومیں نجات نہیں پاؤں گا، یہ سن کر میں، مصعب رضی اللہ عنہ بن عمیر، اور کچھ دیگر صحابہ نے آگے بڑھ کر اسے روکنے کی کوشش کی، تو اس نے میرے کندھے پر یہ ضرب لگائی، اورمیں نے اس کے بعد اس پر کئی ضربیں لگائیں، لیکن اللہ کا دشمن دو زرہیں پہنے ہوا تھا۔ [3]
2- امّ سلیط انصاریہ رضی اللہ عنہ جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کی تھی، احد کے دن پانی کے گھڑے مجاہدین کے پاس
|