5 ۔ سیّدہ زینب بنت خزیمہ اُمّ المساکین رضی اللہ عنہا :
اِن کی کنیت اُمّ المساکین تھی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے اِن کی شادی عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ سے ہوئی تھی۔ زہری نے لکھا ہے کہ یہ جنگِ احد کے دن شہید ہوگئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن سے ماہِ رمضان میں سیّدہ حفصہ رضی اللہ عنہ سے شادی کرنے کے اکتیس دن بعد، اور سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہ سے شادی کرنے سے پہلے کی تھی۔ صحیح قول کے مطابق یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس صرف دو ماہ رہیں۔ بعض نے لکھا ہے: آٹھ ماہ رہیں۔ اِن کی وفات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہی ہوگئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن کی نمازِ جنازہ خود پڑھائی، اور بقیع غرقد میں دفن ہوئیں۔ اُس وقت اِن کی عمر صرف تیس سال تھی۔ [1]
6۔ سیّدہ اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا :
اِن کا نام ہند بنت امیّہ قُرشیہ مخزومیہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے ان کی شادی ابو سلمہ بن عبد الأسد سے تھی، اِن کی والدہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پھوپھی بّرۃ بنت عبدالمطلب تھیں۔ اِن کے بطن سے ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کے چار بچے ہوئے، دو لڑکے؛ سلمہ وعمر اور دو لڑکیاں؛ دُرّہ وزینب۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن سے شادی شوال سن 4 ہجری میں ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد کی۔ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ میدانِ بدر میں زخمی ہوگئے تھے، پہلے ٹھیک ہوگئے، پھر وہی زخم دو بارہ کُھل گیا جس کے زیرِ اثر ماہِ جمادی الآخرۃ سن 4 ہجری میں وفات پاگئے۔
رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم بعض امور میں امّ سلمہ رضی اللہ عنھا کے ساتھ خصوصی برتاؤ کرتے تھے، اور جب باری شروع کرتے تو اِنہی سے کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ امّ سلمہ رضی اللہ عنہ اور ان کی بیٹی زینب بنت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کو اپنے اہلِ بیت میں شمار کیا۔ [2]
ان کی وفات صحیح قول کے مطابق سن 61 ہجری یزید بن معاویہ کی خلافت میں ہوئی، اس وقت ان کی عمر چوراسی (84) سال تھی۔ بقیع غرقد میں دفن ہوئیں۔ [3]
7 ۔ سیّدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا :
اِن کا نام بَرّہ تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدل کر ان کا نام زینب رکھ دیا۔ یہ رسول اللہ کی پھوپھی اُمَیمہ بنت عبدالمطلب کی بیٹی تھیں۔ پہلے اِن کی شادی زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پروردہ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے محبوب منہ بولے بیٹے تھے، یہ شادی اللہ کی تقدیر اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خواہش سے ہوئی تھی۔ کچھ دنوں کے بعد زید رضی اللہ عنہ نے ان کو طلاق دے دی اس لیے کہ یہ اپنی شرافت نسبی کے سبب ہمیشہ زید رضی اللہ عنہ کے مقابلہ میں اپنی بڑائی اور عظمت کا اظہار کرتیں اور اُن کے لیے تکلیف دہ کلمات استعمال کرتی تھیں۔
اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادی اِن سے ماہِ ذو القعدہ سن 5 ہجری میں کر دی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اِن سے اجازت لیے بغیر اِن کے پاس چلے گئے، اسی لیے سیّدہ زینب رضی اللہ عنھا دیگر امہات المؤمنین کے سامنے بطور افتخار کہتی تھیں کہ
|