Maktaba Wahhabi

102 - 704
کھشتری، ویش، اورشُودر۔ ’’برہمن‘‘ وہ لوگ ہیں جنہیں برہما نے اپنے منہ سے پیدا کیا ہے، یہ لوگ تعلیم یافتہ، اور کاہن ہوتے ہیں، اور جج کا درجہ رکھتے ہیں ۔ اور ’’کھشتری‘‘ وہ لوگ ہیں جنہیں برہما نے اپنے دونوں بازوؤں سے پیدا کیا ہے ، ملک ووطن کا دفاع کرنے کے لیے یہی لوگ ہتھیار اٹھاتے ہیں۔ اور ’’ویش‘‘ وہ لوگ ہیں جنہیں برہما نے اپنی ران سے پیدا کیا ہے ، یہ لوگ کاشتکار اور تاجر ہوتے ہیں۔ اور ’’شودر‘‘ وہ لوگ ہیں جنہیں برہما نے اپنے دونوں پاؤں سے پیدا کیا ہے ۔یہ اچھوت لوگ ہیں جو حقیر اور گندے پیشوں والے ہیں۔ یہ لوگ جانوروں سے زیادہ گرے ہوئے اور کتوں سے زیادہ ذلیل سمجھے جاتے ہیں، اورانہیں بغیر کسی اجرت ومزدوری کے برہمنوں کی خدمت کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ ہندو انسان کی اسی تقسیم کی بنیاد پر ہندو سوسائٹی میں برہمنوں کو وہ عظیم تر مقام حاصل ہے جس میں ان کا کوئی شریک نہیں ۔ اِن کے بنیادی عقائد میں سے ’’کَرْما ‘‘یعنی قانونِ مکافات کا عقیدہ ہے، جو خالص عدل وانصاف پر قائم خدائی نظام ہے ۔ اسی طرح تناسخِ ارواح کا عقیدہ ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ روح مردہ انسان کے جسم سے نکل کر ایک دوسرے انسان کے جسم میں اس کی پہلی زندگی میں عمل کے مطابق حلول کرجاتی ہے ۔ اس طرح روح ایک دائمی دوران میں رہتی ہے ۔ اِسی طرح ان کے نزدیک وحدۃ الوجود کا عقیدہ ہے، جس کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ آدمی کے ساتھ متحد ہوجاتا ہے ، جیسے آگ کی چنگاری خود آگ کے ساتھ ، اور یہ پوری کائنات اللہ کے وجود ِ حقیقی کا مظہر ہے۔ ہندوستان کا علاقہ ہمیشہ ہی انتشار وافتراق اور چھوٹی چھوٹی حکومتوں میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار رہا، اور دنیا سے کٹ کر زندگی گزارتا رہا ،اور ہر قسم کے زوال وانحطاط کا شکار رہا، فسق وفجور اور فحاشی عام رہی، اور دسیوں ایسے فرقوں نے جنم لیا جنہوں نے اخلاق و تہذیب کا جنازہ نکال دیا، اور شراب ، جوا اور زنا کاری جیسے گناہ مذہب کی تعلیمات میں داخل کردیے گئے۔ہندوستان انہی حالات سے دوچار تھا جب مبلغینِ اسلام ہندوستان کی سرحدوں تک پہنچے۔ (2) بُدھ اِزم: بدھ ازم کا بانی گوتم بدھ تھا، جو تقریباً 573ق۔م میں جنوبی نیپال کے گاؤں لُمبنی میں پیدا ہوا، اس کی تعلیمات اس کی وفات کے تین سو سال بعد راجا اشوک کے زمانے میں لکھی گئیں ، جن کاآسمانی مذہب سے کوئی تعلق نہیں معلوم ہوتا۔ اور کہا جاتا ہے کہ اس نے اپنی موت سے پہلے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا انکار کردیا تھا، اور اس نے اپنے ماننے والوں کو ایمان باللہ کی وصیت نہیں کی ۔ اسی لیے بعض علماء کا خیال ہے کہ گوتم بدھ ملحد تھا، اور اس کی موت الحاد پر ہوئی ۔ (3) جین اِزم: جین مذہب چھ صدی قبل مسیح ( 486 ق۔ م -540 ق۔ م ) میں مہابیر سوامی کے ذریعہ ظاہر ہوا۔یہ آدمی تقریباً گوتم بدھ کاہم عصر تھا، اس مذہب کو برہمنوں کے خلاف ایک انقلابی تحریک سے تعبیر کیا جاتاہے۔اس کے ماننے والے کائنات کے ازلی خالق ومدبر کے وجود پر اعتقاد نہیں رکھتے ، بلکہ ان کا اعتقاد ان روحوں پر ہے جن کو دوبارہ کسی جسم میں لوٹنے سے نجات مل گئی، اور معبودوں کا درجہ پاگئیں۔ اسی لیے ان لوگوں کے نزدیک معبودوں کی تعداد اتنی ہیں جتنی نجات پائندہ روحوں کی ۔پھر انہوں نے ان روحوں کے مجسّمے بنالیے ،اور ان کی پرستش کرنے لگے۔ اس مذہب نے ہندومذہب کی بہت سی تشریعات اور اعتقادات
Flag Counter