Maktaba Wahhabi

714 - 704
خصوصیاتِ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بہت سے علمائے کرام نے سیرت نبوی سے متعلق اپنی تالیفات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی افضلیت دیگر تمام انبیائے کرام پر بیان کی ہے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اُن فضائل وخصائص کا ذکر کیا ہے جن کے سبب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اُن تمام انبیاء ورُسل سے افضل قرار پائے جو بنی آدم کی ہدایت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے مبعوث ہوئے۔ اور اِس میں کوئی قباحت اس لیے نہیں ہے کہ خود رب العالمین نے قرآنِ کریم میں بعض انبیاء کی فضیلت بعض پر بیان فرمائی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: ((وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِيِّينَ عَلَىٰ بَعْضٍ ۖ)) [الإسرائ:55] ’’ اور ہم نے بعض انبیاء کو بعض پر فضیلت دی ہے۔‘‘ نیز فرمایا ہے: ((تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ ۘ مِّنْهُم مَّن كَلَّمَ اللَّـهُ ۖ وَرَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجَاتٍ)) [البقرۃ:253] ’’ ہم نے اِن رسولوں میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے، ان میں سے بعض وہ ہیں جن سے اللہ نے بات کی، اور بعض کو اللہ نے کئی گنا اونچا مقام دیا۔ ‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’میں اولادِ آدم کا سردار ہوں، اور یہ بات میں فخر ومباہات کے لیے نہیں کہہ رہا ہوں۔ ‘‘[1]نیز فرمایا ہے:’’ آدم علیہ السلام اور اُن کے بعد آنے والے قیامت کے دن میرے جھنڈے تلے ہوں گے، اور یہ بات فخر کے لیے نہیں کہتا ہوں۔ ‘‘[2] اور یہ تفضیلِ مطلق دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں جہان میں تمام انبیاء سے افضل ہیں، دنیا میں اُن اخلاقِ عظیمہ کے سبب جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم متصف تھے، اور آخرت میں اس لیے کہ وہاں ثواب وجزاء اخلاق واوصافِ حمیدہ پر مرتّب ہوں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب دنیا میں مناقب وصفات میں سب سے افضل ہیں تو آخرت میں مراتب ودرجات میں بھی اُن سے افضل قرار پائیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدِّولدِ آدم ہونے کی صراحت اس لیے فرما دی تاکہ آپ کی امت کے لوگ ربّ ذو الجلال کے نزدیک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام ومرتبہ کو جان لیں۔ اس بارے میں اہم ترین صحیح احادیث میں سے وہ حدیث ہے جسے بخاری ومسلم رحمۃ اللہ علیہ نے جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنھما سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے پانچ چیزیں دی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی گئیں: ایک ماہ کی مسافت پر موجود دشمن مجھ سے مرعوب وخوفزدہ رہتا ہے، زمین میرے لیے مسجد اور طہارت حاصل کرنے کا ذریعہ بنا دی گئی ہے، اس لیے میری امت کے کسی آدمی پر جہاں نماز کا وقت آجائے تو وہ نماز پڑھ لے، اور میرے لیے غنیمت کا مال حلال بنا
Flag Counter