نہیں ہو سکتا۔ دیکھو امام طحاوی رحمۃ اللہ علیہ حنفی حدیث قلتین کی نسبت لکھتے ہیں۔ خبر القلتین صحیح واسنادہ ثابت ولکن ترکناہ لانا لا نعلم ما القلتان ولا نہ روی قلتین اوثلا ثا علی الشک انتھٰی پس ہم بھی اثر علی رضی الله عنہ کی نسبت یہی تقریر پیش کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ: اثر علی صحیح واسنادہ ثابت ولکن ترکناہ لا نا لا نعلم ما المصر الجامع ولانہ روی الا فی مصر جامع اومدینۃ عظیمۃ علیی الشک۔ اسی تقریر کی طرف اشارہ کیا ہے امام شافعی نے اپنے قول سے ولا ندری ما حدالمصر الجامع اخرجہ البیھقیفی المعرفۃ۔ چھٹا جواب اثر علی رضی الله عنہ سے ثابت ہے کہ نمازِ عید وجمعہ بجز مصر جامع کے سی قریہ میں جائز نہیں۔ اور آثار حضرت عمر رضی الله عنہ ،عثمان رضی الله عنہ اورابن عمر رضی الله عنہ وغیرہم سے ثابت ہے کہ نمازِجمعہ قریہ می بھی جائز ہے۔ جب صحابہ رضی الله عنہم بابت اشتراط مصر مختلف ہوئے ۔ تو اس صورت میں ہم کو احادیث مرفوعہ کی طرف مراجعت کرنا اور ان پر عمل کرنا واجب ہے۔ مقدمہ رسالہ ہذا میں احادیث مرفوعہ صحیحہ نقل ہو چکی ہے۔ جو بصراحت دلالت کرتی ہیں کہ بجز پانچ شخص (مریض ، مسافر، لڑکے، عورت،غلام)کے ہر مسلمان عاقل بالغ پر نمازِ جمعہ فرض ہے۔ مصر کا رہنے والا ہو یا قریہ کا یاکسی اورمقام کا۔ پس یہی احادیث مرفوعہ واجب اعلمل ہیں اور اثر علی رضی الله عنہ واجب الترک۔ اسی تقریر کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ رحمۃ اللہ علیہ نے فتح الباری میں اپنے س قول سے فلما اختلف الصحابۃ وجب الرجوع الی مرفوع۔ ساتواں جواب حضرت علی رضی الله عنہ کا یہ قول کہ لا تشریق ولا جمعۃ الخ ایک ایسا قول ہے جس |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |