ہرجماعت اپنے کمزور اورمحتاج کے لیے بھلائی کے ساتھ مالی تعاون پیش کرے گی۔
(12) مسلمان آپس میں کسی ایسے مقتول کے خون کو ضائع نہیں ہونے دیں گے جس کا قاتل معلوم نہ ہو، بلکہ اس کے مناسبِ حال اس کا فدیہ یا اس کی دیت اس کے ورثاء کو دیں گے اور کوئی مسلمان کسی مسلمان کے آزاد کردہ غلام کو اس مسلمان سے الگ اپنا حلیف نہیں بنائے گا۔
(13) اللہ سے ڈرنے والے مسلمان متحدہوکر اس کے خلاف کھڑے ہوں گے جو ان میں سے بغاوت پر آمادہ ہوجائے یا بطور ظلم کسی سے کوئی عطیہ لینا چاہے، یا اور کوئی گناہ کرے، یا مسلمان کے درمیان شروفساد پھیلانا چاہے، اگرچہ ایسا آدمی ان میں سے کسی ایک کا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔
(14) کوئی مسلمان کسی مسلمان کو کافر کے بدلے قتل نہیں کرے گا، اورنہ کسی مسلمان کے خلاف کسی کافر کی مدد کرے گا۔
(15) اللہ کے لیے تمام مسلمانوں کا عہد ایک ہوگا، جس کے مطابق ایک ادنیٰ مسلمان کسی کو پناہ دینے کا مجاز ہوگا، اورمسلمان غیر مسلموں سے الگ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہوں گے۔
(16) جو یہود ہماری پیروی کریں گے، ان کی مدد کی جائے گی، اور ان کے خلاف دوسروں کی مدد نہیں کی جائے گی، بشرطیکہ وہ یہود ظالم نہ ہوں۔
(17) تمام مسلمانوں کا صلح نامہ ایک ہوگا، اللہ کے لیے جہادکی راہ میں کوئی مسلمان دوسرے مسلمان سے الگ ہٹ کر کسی سے صلح نہیں کرے گا۔
(18) ہر وہ جماعت جو ہمارے ساتھ غزوات میں شریک ہوگی اس کے افراد ہمارے ساتھ غزوات میں شریک ہوتے رہیں گے۔
(19) مسلمانوں کا خون ایک دوسرے کے برابر ہے، ان کی اس قربانی کے سبب کہ انہوں نے اپنا خون اللہ کی راہ میں بہایا ہے۔
(20) اللہ سے ڈرنے والے مسلمان سب سے بہترین راستے پر گامزن ہیں اور کوئی مشرک قریش کے مال یا اس کی جان کو پناہ نہیں دے گا، اور اسے بچانے کے لیے کسی مسلمان کی راہ میں حائل نہیں ہوگا۔
(21) جو کوئی کسی مسلمان کو عمداً قتل کردے گا، اور اس کا ثبوت فراہم ہوجائے گا تو اسے اس کے بدلے قتل کردیا جائے گا، الاَّ یہ کہ مقتول کے ورثاء دیت لینے پر راضی ہوجائیں، اور تمام مسلمان اس کے خلاف ایک ہوں گے، ان کے لیے اس کے سوا اور کوئی بات حلال نہیں۔
(22) جو مسلمان اس صحیفے کا اعتراف کرے گا اوراللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہوگا، اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ کسی بدعتی کی مدد کرے یا اسے پناہ دے، اور جو کوئی اس کی مدد کرے گا یا اسے پناہ دے گا، اس پر قیامت کے دن اللہ کی لعنت اور اس کا غضب نازل ہوگا، جس دن چھٹکارے کے لیے کوئی معاوضہ قبول نہیں کیا جائے گا۔
(23) مسلمانوں کے درمیان اگر کسی بات پر اختلاف ہوگا تو اس کا فیصلہ اللہ اور اس کے رسول کے حکم کے مطابق ہوگا۔
یہودِ مدینہ سے متعلق دفعات:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اور یہودِ مدینہ کے درمیان وفاقی امن وامان کے طور پر ایک دوسرا عہد نامہ لکھوایا، جس کا مقصد
|