معمر وحماد کہتے ہیں کہ یہ دونوں صحابی اُسَید بن حُضَیر اور عَبّاد بن بِشر انصاری رضی اللہ عنھما تھے۔
11۔ اللہ نے عُتیبہ بن ابو لہب پر شیر کو مسلط کر دیا:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عُتیبہ بن ابو لہب پر بد دعا کر دی، تو اللہ نے بلادِ شام میں اس پر شیر کو مسلط کر دیا جس نے اسے قافلہ کے بیچ سے نکال کر چیر پھاڑ دیا۔ [1]
12۔ سُراقہ کے گھوڑ ے کے پاؤں زمین میں دھنس گئے:
اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سُراقہ پر بد دعا کر دی تو اُس کے گھوڑے کے دونوں اگلے پاؤں زمین میں گڑ گئے، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس کی درخواست پر اس کے لیے دعا کی تو اس کے دونوں پاؤں باہر آگئے۔ [2]
13۔ بدر وحُنین میں دشمنوں پر مٹی ڈالنا:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میدانِ بدر میں کفارِ قریش پر ایک مُٹھی مِٹی ڈال دی، جو ہر ایک کافر کی آنکھ میں پہنچ گئی، بالآخر اللہ تعالیٰ نے اُن کافروں کو شکست دے دی، اور ایسا ہی وادیٔ حُنین میں ہوا۔ [3]
14۔ لکڑی کا ٹکڑا تلوار میں بدل گیا:
غزوئہ بدر کے دن عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ کی تلوار ٹوٹ گئی، تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لکڑی کا ایک ٹکڑا دیا اور فرمایا: اے عکاشہ !اس سے جنگ کرو۔ عکاشہ رضی اللہ عنہ نے اُسے لے کر ہلایا تو وہ ایک لمبی مضبوط سفید تلوار بن گئی۔ عکاشہ رضی اللہ عنہ اسی سے جنگ کرتے رہے یہاں تک کہ اللہ نے مسلمانوں کو فتح دی، اُس کے بعد بھی وہ تلوار اُن کے پاس رہی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس کے ذریعہ تمام جنگوں میں جہاد کرتے رہے، یہاں تک کہ مرتدین کے خلاف جنگ میں شہید ہوگئے، اُس وقت وہ تلوار اُن کے پاس تھی۔ [4]
15۔ عباس اور اُمّ الفضل رضی اللہ عنھما کو دفن کردہ مال کی خبر دی:
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا عباس رضی اللہ عنہ اور ان کی بیوی اُمّ الفضل رضی اللہ عنہ کو ان کے دفن کردہ مال کی خبر دی، اور بتایا کہ انہوں نے اپنا مال اپنے دروازہ کی چوکھٹ کے نیچے دفن کر رکھا ہے۔ عباس رضی اللہ عنہ نے اس کا اعتراف کیا۔ [5]
16۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عُمیر بن وہیب رضی اللہ عنہ کو خبر دی کہ وہ آپ کو قتل کرنے کے لیے آیا ہے:
عُمیر بن وُہیب صفوان بن امیہ کے ساتھ سازش کرنے کے بعد مدینہ آیا تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کردے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیٹھا تو کہنے لگا کہ وہ ایک قیدی کا فدیہ ادا کرنے کے لیے آیا ہے۔ لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے خبر
|