Maktaba Wahhabi

127 - 704
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نسبِ مبارک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نسب کے اعتبار سے اہلِ زمین میں سب سے اچھے ہیں: سیرتِ نبوی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے متعلق کچھ ضروری باتیں بیان کرنے کے بعد اب میں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نسبِ مبارک کے ذکر کی طرف عود کرتا ہوں، اور اللہ سے توفیق کی دعا مانگتے ہوئے عرض کرتا ہوں: بلاشبہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نسب کے اعتبار سے تمام اہلِ زمین میں اچھے ہیں ۔ واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ اللہ عزوجل نے اولادِ ابراہیم علیہ السلام میں سے اسماعیل علیہ السلام کو چُن لیا، اور اولادِ اسماعیل علیہ السلام میں سے کنانہ کو چُن لیا، اور اَولادِ کنانہ میں سے قریش کو چُن لیا، اور قریش میں سے اَولادِ ہاشم کو چن لیا ، اور اَولادِ ہاشم میں سے مجھے چُن لیا۔‘‘ [1] عبدالمطلب بن ربیعہ بن حارث بن عبدالمطلب روایت کرتے ہیں کہ انصار کے کچھ لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا: ہم آپ کی قوم کے بعض افراد سے سنتے ہیں کہ’’محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی مثال ایک کھجور کے پودے کی ہے جو کوڑے کرکٹ کے ڈھیر میں اگتا ہے‘‘ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے لوگو! میں کون ہوں ؟ لوگوں نے کہا: آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ نے فرمایا: ’’میں محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب ہوں ۔ (راوی کہتے ہیں : ہم نے اس سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی اس طرح اپنا نسب بیان کرتے نہیں سنا تھا) اللہ تعالیٰ نے جب بنی نوع انسان کو پیدا کیا تو مجھے ان میں سب سے بہتر بنایا، پھر ان سب کو دو جماعتوں میں بانٹ دیا، پھر مجھے سب سے اچھی جماعت میں رکھا، پھر ان کو قبائل میں بانٹ دیا تو مجھے سب سے اچھے قبیلے میں رکھا، پھر انہیں خاندانوں میں بانٹ دیا تو مجھے سب سے اچھے خاندان میں رکھا، میں تم سب سے بہتر خاندان والا اور تم سب سے بہتر فرد ہوں۔‘‘ [2] مختلف مرسل اور موصول سندوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ قول مروی ہے کہ میں نکاح کے ذریعہ پیدا ہوا ہوں ، آدم سے لے کر میرے باپ اور میری ماں تک میرے نسب میں کہیں بھی زنا نہیں پایا گیا، اور دورِ جاہلیت کی زناکاریاں مجھے دور سے بھی چھوکر نہیں گئیں۔[3]
Flag Counter