Maktaba Wahhabi

166 - 277
آٹھویں روایت صحیح ابوعوانہ میں ہے۔ حدثنا اسحاق بن یسار وقال حدثنا عبید اللہ قال انبا سفین عن زیاد بن علا قۃ قال سمعت جریر ا یحدث حین مات المغیرۃ بن شعبۃ خطب الناس فقال اوصیکم بتقوی اللہ وحد ہ لا شریک لہ والصکینۃ والو قارفانی بایعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیدی ھذہ علی الاسلام واشترط علی النصح لکل مسلم فو رب الکعبۃ انی لکم ناصح اجمعین واستغفر ونزل (صحیح بخاری:ص ۱۴ج۱) یعنی زیاد بن علاقہ سے روایت ہے کہ جب مغیر ہ بن شعبہ نے انتقال کیا تو جریر رضی اللہ عنہ نے خطبہ پڑھا اور کہا اے لوگو! ’’میں تم کو اللہ وحدہ لا شریک لہ سے ڈرنے اور سکون اور وقار کی وصیت کرتا ہوں۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے اس ایک ہاتھ سے اسلام پر بیعت کی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے ہر مسلمان کے واسطے خیر خواہی کرنے کی شرط کی ہے۔ پس ربِ کعبہ کی قسم ہے۔ میں تم لوگوں کا خیر خواہ ہوں اور استغفار کیا اور اترے۔‘‘ اس روایت سے بھی ایک ہاتھ سے مصافحہ کا مسنون ہونا ظاہر ہے۔ نویں روایت سن ابن ماجہ (ص۴۷) میں ہے۔ عن عقبۃ بن صھبان قال سمعت عثمان بن عفان یقول ما تغنیت ولا تمنیت ولا مسست ذکری بیمینی منذ یا یعت بھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یعنی عقبہ بن صہبان روایت کرتے ہیں کہ میں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو سنا
Flag Counter