Maktaba Wahhabi

231 - 277
دوسراباب کیا مسلکِ احناف میں عیدین میں چھ تکبیریں حدیث مرفوع وصحیح سے ثابت ہے؟ سوال نمبر 1: نماز عیدین میں چھ تکبیریں کہنے کے بارے میں جیسا کہ حنفیہکا مذہب ہے کوئی حدیث حدیث مرفوع جس کی محدثین ناقدین نے تصحیح یا تحسین کی ہو آئی ہے یا نہیں؟ اس باب میں کسی بڑے شخص کا قول نقل کیاجائے جس کی تنقید پر اجلہ حنفیہ کو اعتماد ہو؟ جواب : چھ تکبیریں کہنے کے بارے میں کوئی حدیث مرفوع جس کی تصحیح یا تحسین ناقدین فن نے کی ہو نہیں آئی ہے۔ حافظ ابن عبد البر (جن کی تنقید پر حافظ زیلعی اور ان کے شیخ علامہ علاؤالدین اور علامہ ابن الہمام رحمۃ اللہ علیہ جیسے اجلہ حنفیہ کو اعتماد ہے۔)لکھتے ہیں۔ روی عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم من طریق حسان انہ کبر فی العیدین سبعانی الاولی وخمسا فی الثانیۃ من حدیث عبد اللہ بن عمروابن عمر ووجابر وعائشۃ وابی واقد و عمرو بن عوف المزنی ولم یروعنہ من وجہ قوی ولا ضعیف خلاف ھذا وھو اولی ما عمل بہ کذافی النیل حضرت حسان کے واسطے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے کہ آپ نے عیدین میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں پانچ، اور یہی حدیث حضرت عبد اللہ بن عمر، حضرت عبد اللہ بن عمرو، حضرت جابر ،ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا ، حضرت ابی داود اور حضرت عمرو بن عوف المزنی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے اور اس کے برعکس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی روایت خواہ سند صحیح کے ساتھ ہو یا سند ضعیف کے ساتھ مروی نہیں۔ یدیں وجہ بارہ تکبیروں والی پر عمل کرنا ہی زیادہ بہتر ہے۔ سوال نمبر 2: علمائِ حنفیہ چھ تکبیروں کے ثبوت میں کوئی حدیث مرفوع پیش کرتے ہیں یا
Flag Counter