جمعہ فرض ہے۔ حالانکہ یہ صحیح نہیں ہے۔ اہلِ حدیث کے نزدیک بھی مسافر پر جمعہ فرض نہیں۔ کما مر مگر ہمارے الزامی اور تحقیقی جوابوں سے ان کل بے سروپاباتوں کی خوب خوب دھجیاں اڑ گئیں۔ اورشوق کی پہلی دلیل بالکل برباد ہو کر ہباء منثورا ہو گئی۔ ؎ بات تو تونے بنائی تھی یہاں خوب مگر تھی جو بگڑی ہوئی قسمت تو بنی خوب نہیں فصل واضح ہو کہ مؤلف نے(۱۳) کے حاشیہ میں اپنے اس دعویٰ پر کہ نمازِ جمعہ قبل ہجرتِ مکہ ہی میں فرض ہو چکی تھی، چند دلیلیں بیان کی ہیں ان دلیلوں کا جواب یہیں لکھا جاتا ہے۔ قال: اس کی چند لیلیں ہیں۔ منھا ما اخرجہ الدارقطنی علی ما قالہ الحافظ فی التلخیص عن ابن عباس قال اذن النبیﷺ الجمعۃ قبل ان یھاجر ولم یستطع ان یجمع بمکۃ فکتب الی مصعب بن عمیر ؓ الخ۔ اقول: اولا: معلوم نہیں کہ یہ روایت دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ کی کس کتاب میں ہے۔ سنن دارقطنی رحمۃ اللہ علیہ میں ہم نے بہت تلاش کیا،مگر ہمیں نہیں ملی۔ اور حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے تلخیص میں نہ پوری سند نقل کی ہے اور نہ اس کے صحت وسقم سے کچھ بحث کی ہے۔ لہٰذا جب تک اس روایت کی پوری سند حال صحۃً وسقماً نہ معلوم ہو قابلِ احتجاج نہیں ہو سکتی۔ ثانیاً : اس روایت سے غایۃ مافی الباب نمازِ جمعہ کی اصل مشروعیت ثابت ہوتی ہے۔ اور اس سے نمازِ جمعہ کی فرضیت قبل الہجرت ہر گز ثابت نہیںہوتی ،بلکہ اس روایت سے فرضیت قبل الہجرت کی نفی البتہ نکلتی ہے۔ اس واسطے کہ اس روایت میں ہے ۔ فاجمعوا نساء کم اذا مال النھار عن شطرہ عند الزوال من یوم الجمعۃ فتقر بوا الی اللہ برکعتین۔ |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |