Maktaba Wahhabi

685 - 704
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب یہ معمّر ہوگئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن کو طلاق دینی چاہی۔ انہوں نے کہا: مجھے طلاق نہ دیجیے، آپ پر میری باری وغیرہ کی پابندی نہیں ہوگی، میں چاہتی ہوں کہ قیامت کے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی کی حیثیت سے اٹھائی جاؤں، اور میں اپنی باری سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنھا کو دیتی ہوں، اور مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ نہیں چاہیے جو عورتیں چاہتی ہیں۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُن کو اپنی زوجیت میں رہنے دیا، یہاں تک کہ یہ دیگر امہات المؤمنین رضی اللہ عنہن کی طرح وفات پاگئیں۔ [1] مشہور قول کے مطابق عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت میں مدینہ میں اِن کی وفات ہوئی۔ [2] 3 ۔ سیّدہ عائشہ بنت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنھما : ان کا عقدِ نکاح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شوال سن گیارہ نبوی میں ہوا، اس وقت اِن کی عمر چھ سال تھی، اور شوال سن ایک ہجری میں رخصت ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئیں، اس وقت اِن کی عمر نو سال تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن کے علاوہ کسی دوسری باکرہ عورت سے شادی نہیں کی، اور اِن کے سوا کسی دوسری بیوی کے لحاف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل نہیں ہوئی، اور کسی دوسری بیوی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن جیسی محبت نہیں کی۔ اِن کی بعض خوبیوں اور صفاتِ حسنہ کا ذکر قرآن وسنت میں بھی آیا ہے، اِن کی پاکدامنی کی شہادت آسمان سے نازل ہوئی، اور اب اِن پر تہمت دھرنے والے کے کفر پر امت کا اتفاق ہے۔ اِس امت میں کوئی دوسری عورت علم وفضل میں اِن کے مقام کو نہیں پہنچی۔ اِن کی وفات 5 / رمضان سن 58 ہجری میں ہوئی۔ اِن کے جنازہ کی نماز سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مدینہ میں بحیثیت خلیفۂ امیر المؤمنین مروان نے پڑھائی، اور بقیع غرقد میں دفن کی گئیں۔ رضی اللہ عنہا واَرضاھا۔ [3] 4 ۔ سیّدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنھما : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے اِن کی شادی خُنیس بن حُذافہ سہمی رضی اللہ عنہ سے ہوئی تھی جو جنگِ بدر میں شدید زخمی ہوگئے تھے اور اسی کے زیرِ اثر وفات پاگئے۔ بعض نے لکھا ہے کہ وہ جنگِ احد میں زخمی ہوئے تھے، لیکن پہلی بات ہی زیادہ مشہور ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خنیس بن حذافہ سہمی کی وفات کے بعد پہلے قول کے مطابق ہجرت کے تیس ماہ بعد اِن سے شادی کی، اور دوسرے قول کے مطابق غزوہ اُحد کے بعد۔ ابو داؤد، ابن ماجہ اور نسائی نے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حفصہ رضی اللہ عنہ کو طلاق دے دی تھی، پھر رجوع کر لیا تھا۔ [4] ماہِ شعبان سن 45 ہجری میں مدینہ میں ان کی وفات ہوئی، اور اِن کی نمازِ جنازہ مروان بن الحکم حاکمِ مدینہ نے پڑھائی، اور بقیع غرقد میں دفن ہوئیں۔ [5]
Flag Counter