کو خط لکھنا چاہا تو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے آپ سے عرض کیا کہ وہ لوگ غیر مہر کردہ خط کو نہیں پڑھتے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی مہر بنوائی جس پر اس طرح’’ محمد ر سول ا للہ‘‘ لکھا تھا۔ ہرقل کو بھیجے گئے خط کا ترجمہ مندرجہ ذیل ہے:
’’بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ محمد رسول اللہ کی طرف سے ہرقل عظیمِ روم کے نام۔ اللہ کی سلامتی ہو اُس پر جس نے ہدایت قبول کرلی۔ میں تمہیں اسلام کی دعوت دیتا ہوں۔ تم مسلمان ہوجاؤ تو سلامتی پالوگے اور اللہ تمہیں دوہرا اجَر دیں گے۔ اور اگر تم نے منہ پھیر لیا تو تم پر اریسیوں [1] کا گناہ بھی لاد دیا جائے گا۔
اللہ تعالیٰ کہتے ہیں:
((قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ أَلَّا نَعْبُدَ إِلَّا اللَّـهَ وَلَا نُشْرِكَ بِهِ شَيْئًا وَلَا يَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضًا أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللَّـهِ ۚ فَإِن تَوَلَّوْا فَقُولُوا اشْهَدُوا بِأَنَّا مُسْلِمُونَ)) [آلِ عمران:64]
’’ اے اہلِ کتاب! آؤ ایک کلمہ پر جمع ہوجائیں، جس میں ہم اور تم برابر ہیں، وہ یہ کہ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کریں، اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں، اور ہم میں سے کوئی کسی کو اللہ کے سوا معبود نہ بنائے، پس اگر وہ اِعراض کریں تو (مسلمانو!) تم کہہ دو، گواہ رہو کہ ہم مسلمان ہیں۔ ‘‘[2]
خط کا نقشہ
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا مکتوب ہرقل کے نام
اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ جب قیصر کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خط ملا، تواُس نے اُسے پڑھا، اور
|