المقالۃ الحسنیٰ الحمد للہ رب العالمین والصلوۃ والسلام علی خیر خلقہ محمد والہ واصحابہ اجمعین۔ اما بعد! خاکسار محمد عبد الرحمن بن حافظ الرحیم عاملھما اللہ تعالیٰ بفضلہ العمیم وجعل ما لھما النعیم المقیم۔ مسلمانوں کی خدمت میں ملتمس ہے کہ ہر چند کہ ایک ہاتھ سے مصافحہ کے مسنون ہونا احادیث صحیحہ صریحہ مرفوعہ سے ثابت ہے اور صحابہ رضی اللہ عنہم سے بھی ایک ہاتھ (یعنی داہنے ہاتھ سے) سے مصافحہ کرنے کے بارے میں آثار صحیحہ موجود ہیں۔ اور علمائِ متقدمین ومتاخرین وشراح حدیث نے بھی ایک ہاتھ کے مصافحہ سے مسنون ہونے کی صاف تصریح کی ہے۔ حتیٰ کہ بعض علمائے حنفیہ نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے اور جماعت صوفیاء کرام میں جناب مولانا قطب ربانی سید شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی صاف طور پر لکھ دیا ہے کہ ایک ہی ہاتھ سے مصافحہ کرنا مستحب ہے۔ لیکن بعض ناواقف حضرات( بدنام کنندہ نکو نامے چند) اپنی نادانی اور نفسانیت کی وجہ سے اس سنت بنویہ کو بدعت اور ناجائز بتاتے ہیں اور اس سنت کے عاملین کو بدعتی کہتے ہیں۔ یہ لوگ اتنا نہیں سمجھتے کہ اس سنت کے عاملین کو بدعتی کہنا در حقیت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور صحابہ رضی اللہ عنہم اور علمائے امت کو بدعتی کہنا ہے ۔ نعوذ باللہ من ذلک آج ہم انھیں ناواقف لوگوں کی تنبیہ اور عبرت کے واسطے خصوصاً اور سائر اہلِ اسلام کے نفع کے لیے عموماً یہ رسالہ مسمے بہ۔۔۔۔۔ المقالہ الحسنی فی سنیۃ المصافحۃ بالید الیمنیٰ لکھ کر شائع کرتے ہیں۔ تاکہ یہ لوگ اس کو دیکھ کر عبرت حاصل کر یں اور باقی تمام اہلِ اسلام اس سے مستفید ہوں۔ یہ رسالہ ایک مقدمہ اور دو باب پر مرتب ہے۔ وما توفیقی الا باللہ وھو حسبی ونعم الوکیل |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |