لہ العزۃ فی العیدین حتی یصلی الیھا فکان یکبر ثلاث عشرۃ تکبیرۃ وکان ابو بکر وعمر یفعلان ذلک کذافی النیل۔ عبد الرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عیدین میں نیزہ نکالا جاتا تھا تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کی طرف نماز پڑھیں پس آپ تیر ہ تکبیریں (بمع تکبیر تحریمہ) کہتے تھے اور ابو بکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ بھی اس طرح کرتے تھے۔ حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ اس حدیث کو تلخیص الجیر میں ذکر کر کے لکھتے ہییں۔ صحح الدارقطنی ارسالہ یعنی دارقطنی نے اس حدیث کے مرسل ہونے کی تصحیح کی ہے۔ چوتھی روایت مصنف عبد الرزاق میں ہے۔ اخبرنا ابراھیم بن ابی یحییٰ عن جعفر بن محمد عن ابیہ قال کان علی یکبر فی الاضحی والفطر والا ستسقاء سبعا فی الاولیٰ وخمسا فی الاخریٰ ویصلے قبل الخطبۃ ویجھر بالقرأۃ قال وکان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وابو بکر وعمر و عثمان یفعلون ذلک کذافی تخریج الہدایۃللذیلعی۔ محمد(المعروف بہ امام باقر) سے روایت ہے ۔ کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نمازِ عیدین الاضحی اورعید الفطر اور استسقأ میں پہلی رکعت میں سات اور دوسری رکعت میں پانچ تکبیریں کہتے تھے اور نمازِ خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے اور قرأت جہر سے کرتے تھے اور علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور ابو بکر، عمراور عثمان رضی اللہ عنہ اسی طرح کرتے تھے۔ اس حدیث کو حافظ زیلعی نے تخریج ہدایہ میں نقل کر کے سکوت کیا ہے۔ |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |