Maktaba Wahhabi

177 - 704
اسلام کی طرف سبقت کرنے والے دیگر صحابہ ٔ کرام عمرو بن عبسہ رضی اللہ عنہ کا اسلام: امام مسلم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب الصحیح میں اور امام احمد رحمۃ اللہ علیہ نے مسند میں روایت کی ہے کہ عمر و بن عبسہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت آئے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوشیدہ طور پر دعوت کا کام کررہے تھے ، انہو ں نے پوچھا: آپ کیا ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نبی ہوں ۔ ابن عبسہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا: نبی کیا ہوتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کا پیغامبر ہوتا ہے، انہوں نے پوچھا: کیا اللہ نے آپ کو بھیجا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں ۔ انہوں نے پوچھا: اس نے آپ کو کیا دے کر بھیجا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہی کہ ہم اللہ کی عبادت کریں ، بتوں کو توڑدیں اور صلہ رحمی کریں ۔انہوں نے کہا: کیا ہی اچھی چیز دے کر اس نے آپ کو بھیجا ہے ! اب تک کن لوگوں نے آپ کی پیروی کی ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک آزاد اور ایک غلام یعنی ابو بکر اور بلال۔ عمر و کہا کرتے تھے : میں نے اپنے آپ کو اس راہ پر چوتھا آدمی پایااور اسلام میں داخل ہوگیا۔ [1] اس سے پہلے ورقہ بن نوفل اسلام لاچکے تھے، پھر ابو عبیدہ ابن الجراح (اس امت کے امین )، ابو سلمہ بن عبدالأسد، ارقم بن ابو ارقم مخزومی، عثمان بن مظعون جُمحی اور ان کے دونوں بھائی؛ قُدامہ اور عبداللہ ، عبیدہ بن حارث بن مطلب، سعید بن زید بن عمرو بن نفیل، ان کی بیوی فاطمہ بنت الخطاب (عمر بن الخطاب کی بہن رضی اللہ عنھم ) یہ سب کے سب جلد ہی رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے ،اور اپنے اپنے اسلام لانے کا اعلان کردیا۔ پھر قبائلِ عرب کے لوگ اسلام میں داخل ہونے لگے ،انہی میں سے بلال، عمار، ان کی ماں سُمیہ، صہیب، مقداد، اسماء بنت ابی بکر(جن کی شادی زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ سے ہوچکی تھی )،عائشہ بنت ابی بکر( جو ابھی چھوٹی بچی تھیں) ، عمیر بن ابی وقاص زہری، عبداللہ بن مسعود(بنی زہرہ کے حلیف)، مسعود بن القاری، سلیط بن عمرو، عیاش بن ابی ربیعہ مخزومی، اوران کی بیوی اسماء بنت سلامہ تمیمی، خنیس بن حذافہ سہمی، عامر بن ربیعہ، عبداللہ بن جحش اسدی، ابو احمد بن جحش، جعفر بن ابو طالب، ان کی بیوی اسماء بنت عمیس،عامر بن فہیرہ(ابو بکر رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام)، خالد بن سعید بن العاص، ان کی بیوی امینہ بنت خلف بن اسعد خزاعیہ، عمار بن یاسر اور صہیب بن سنان، (ان دونوں کا ذکر ان سات اوائل کے ساتھ آچکا ہے جنہوں نے اسلام کا برملا اعلان کیا تھا) رضی اللہ عنھم ۔ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا اسلام: اسلام کی طرف انہی سبقت کرنے والوں میں سے ایک عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تھے۔ امام احمد طیالسی اور حسن بن عرفہ نے
Flag Counter