Maktaba Wahhabi

684 - 704
نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج اس کتاب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے متعلق جو معلومات اب تک بہم پہنچائی گئی ہیں اُن میں اگرچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شادیوں اور گیارہ امہات المؤمنین کا اجمالی ذکرِ خیر آچکا ہے، لیکن مناسب معلوم ہوتا ہے کہ آپ کی ہر بیوی کی زندگی کا ایک اجمالی خاکہ الگ الگ پیش کر دیا جائے اور ہر ایک سے متعلق مفید ونافع بعض تفصیلات کا بیان مستقل طور پرکیا جائے تاکہ امہات المؤمنین سے متعلق بات مکمل ہو جائے: 1۔ سیّدہ خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا : انہیں ’’قریشی عورتوں کی سردار‘‘ کہا جاتا ہے، اِن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پچیس سال کی عمر میں شادی کی، اُس وقت سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا چالیس سال کی تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِن سے پہلے شادی نہیں کی تھی، اور اِن کی زندگی میں کسی دوسری عورت سے شادی نہیں کی، سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے دو بار شادی ہو چکی تھی۔ انہوں نے سب سے پہلے اسلام کی دعوت قبول کی، اور کارہائے نبوت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوب مدد کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا، اور اپنی جان ومال کے ذریعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوب دلدہی کی، اِن کے مقام کی بلندی کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ اللہ عزّ وجل نے جبریلِ امین علیہ السلام کے ذریعہ ان کو اپنا سلام بھیجا۔ دنیا کی کسی دوسری عورت کو یہ شرف حاصل نہیں ہوا۔ اِن کے بطن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تین لڑکے پیدا ہوئے؛ قاسم، طاہر، اور طیّب، بعض سیرت نگاروں نے چوتھے بیٹے کا بھی اضافہ کیا ہے، اور ان کا نام عبداللہ بتایا ہے۔ اور چار بیٹیاں مولود ہوئیں؛ زینب، رقیہ،امّ کلثوم اور فاطمہ رضی اللہ عنہن۔ سبھی لڑکے اسلام آنے سے پہلے ہی وفات پاگئے، البتہ سبھی لڑکیاں مشرّف باسلام ہوئیں اور اپنے والد کے آگے پیچھے ہجرت کرکے مدینہ پہنچیں۔ سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا ہجرت سے تین سال پہلے وفات پاگئیں۔ رضی اللہ عنھا واَرضاھا۔ [1] 2۔ سیّدہ سودۃ بنت زمعہ قرشیہ رضی اللہ عنہا : اِن کی شادی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے اِن کے چچا زاد سکران بن عمرو سے تھی۔ یہ دونوں حبشہ کی طرف مسلمانوں کی دوسری ہجرت سے پہلے حبشہ گئے، اور واپسی کے بعد سکران مکہ میں وفات پاگئے۔ تب اُن سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیّدہ خدیجہ رضی اللہ عنھا کی وفات کے بعد ماہِ شوال سن دس نبوی میں شادی کر لی۔ سیّدہ سودہ رضی اللہ عنھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوامر کی تنفیذ کا شدت سے خیال رکھتی تھیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خوش رکھنے کے لیے آپ کو ہنساتی رہتی تھیں۔
Flag Counter