Maktaba Wahhabi

291 - 704
مدنی سوسائٹی میں بنیادی انقلاب مدینہ میں اسلام کے داخل ہونے کے بعد مدنی سوسائٹی میں جو تبدیلی پیدا ہوئی وہ نہایت بنیادی تبدیلی تھی، جس کی تفصیل مندرجہ ذیل ہے: 1۔ عقیدہ ٔ توحیداوراللہ اور اس کے رسول پر ایمان: اسلام سے پہلے مدینہ میں رہنے والے عرب مشرکین تھے جو بتوں اور ستاروں کی پرستش کرتے تھے، جب اللہ تعالیٰ نے انہیں نعمتِ اسلام سے سرفراز کیا تو انہوں نے اپنے باطل عقیدہ کو یکسر چھوڑ دیا، اپنے بتوں کو توڑ دیا، اپنے جھوٹے معبودوں کو ترک کردیا، اور ایک اللہ پر ایمان لے آئے، جو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے اور اس کے جیسا کوئی نہیں، انسان کی آنکھیں اس کا ادراک نہیں کرسکتیں، اور وہ تمام آنکھوں کا ادراک کرتا ہے۔ 2۔ شریعتِ اسلامیہ کے لیے مکمل سپردگی: مدینہ کے عرب باشندے دیگر عربوں کی طرح اپنے آپ کو معاملات اور سماجی تعلقات میں کسی ضابطہ اورقانون کا پابند نہیں سمجھتے تھے، لیکن جب دائرۂ اسلام میں داخل ہوگئے تو جاہلیت کے تمام ظالمانہ قوانین اور قبائلی بُری عادات کو یکسر ترک کردیا، اور اپنے تمام انفرادی اور اجتماعی معاملات میں اللہ اور اس کے رسول کے احکام اور شریعتِ اسلامیہ کے ضوابط کے پابند ہوگئے، اسلامی اخلاق وعادات کو اپنالیا، اور خریدوفروخت، شادی اور طلاق، اکل وشرب اور سونے اور جاگنے جیسے تمام احوالِ زندگی میں قرآن وسنت سے رہنمائی حاصل کرنے لگے، اور اپنی ان تمام بُری عادتوں سے چھٹکارا حاصل کرلیا جنہیں ان کے نئے دین کی تائید حاصل نہیں ہوئی، اور دورِ جاہلیت کے تشخص کی تمام صفات سے کنارہ کشی اختیار کرکے اسلامی تشخص کے تمام اوصاف وخصائل کو اپنا لیا،جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ اپنی زندگی میں اللہ کی عبادت کے عادی بن گئے اور پنجگانہ نماز کے شدید پابند ہوگئے جو دینِ اسلام کا ستون ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے انہیں روزہ اور زکاۃ کا حکم دیا تو اس کی اطاعت کی اور رمضان اور غیر رمضان میں روزہ رکھنے لگے اور اپنے اموال کی زکاۃ ادا کرنے لگے، اور دورِ جاہلیت کی ان تمام بُری عادتوں سے چھٹکارا پالیا، جو زمانۂ بعید سے ان کی گھٹی میں پڑی تھی، جیسے شراب پینا، دورِ جاہلیت کی حرام شادیاں، سودی کاروبار اور اسی طرح کی دیگر تمام قبیح عادتیں جو ان کی سوسائٹی میں پھیلی ہوئی تھیں۔ اور یہ سب کچھ انہوں نے اللہ کے حکم کی بجاآوری میں کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ ﴿90﴾ إِنَّمَا يُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُوقِعَ بَيْنَكُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاءَ فِي الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ وَيَصُدَّكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّـهِ وَعَنِ الصَّلَاةِ ۖ فَهَلْ أَنتُم مُّنتَهُونَ)) [المائدہ: 90-91]
Flag Counter