Maktaba Wahhabi

542 - 704
اگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیوی ہوگی تو اسے پردے میں رکھیں گے ورنہ وہ لونڈی ہوگی۔ چنانچہ جب آپؐ نکلے تو پر دہ کے انتظام کا حکم دیا، اور میں پردہ میں بٹھا دی گئی، اور سمجھ لیا گیا کہ میں بیوی ہوں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کو میرے قریب کیا اور اپنی ران کو آگے بڑھایا، تاکہ میں اس پر اپنا پاؤں رکھ کر سوار ہو جاؤں، میں نے ایسا کرنا بڑی بات سمجھی اور اپنی ران اُن کی ران پر رکھ کر سوار ہوگئی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں میرے خلاف بطور فخر کہا کرتی تھیں کہ یہ تو یہودی کی بیٹی ہے، اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتی کہ وہ میرے ساتھ لطف ومہربانی کا معاملہ کرتے۔ ایک دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے تو میں رورہی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا بات ہے ؟ میں نے کہا: آپ کی بیویاں میرے سامنے بطور فخر کہا کرتی ہیں: اے یہودی کی بیٹی! صفیہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں: میں نے دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ناراض ہوگئے، پھر کہا: اگر وہ سب دوبارہ تم سے ایسا کہیں، یاتمہارے خلا ف فخر کریں تو کہو:میرے باپ ہارون علیہ السلام اور میرے چچا موسیٰ علیہ السلام تھے۔ [1] وہ مسلمان عورتیں جو غزوۂ خیبر میں شریک ہوئیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ غزوۂ خیبر میں کچھ مسلمان عورتیں بھی شریک ہوئیں جنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مالِ فئ میں سے حصہ دیا۔ ابو صلت کی بیٹی نے ایک غفاری عورت سے روایت کی ہے کہ میں بنی غفار کی کچھ عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی، آپؐ خیبر کے لیے روانہ ہورہے تھے، عورتوں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! ہم بھی آپ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں، ہم زخمیوں کا علاج کریں گی اور حسبِ استطاعت مجاہدین کی مدد کریں گی، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ اللہ کا نام لے کر نکل پڑو، غفاریہ کا بیان ہے کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر گئیں، اور ہمیں مالِ فئ میں سے ایک حصہ ملا، اور یہ ہار جومیرے گلے میں لٹک رہا ہے وہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیا، اور اپنے ہاتھ سے میرے گلے میں ڈال دیا، اللہ کی قسم ! یہ ہار کبھی بھی مجھ سے جدا نہیں ہوگا، چنانچہ جب ان کا انتقال ہوا تو وہ ان کے گلے میں تھا، اور انہوں نے وصیت کی کہ اسے ان کے ساتھ ہی دفن کردیا جائے۔ [2] زہر آلود بکری کا واقعہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب خیبر کو فتح کرلیا، اور مطمئن ہوگئے تو سلام بن مِشکم کی بیوی زینب بنت حارث نے صحابہ سے پوچھا: محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کو بکری کا کون سا گوشت پسند ہے، انہوں نے کہا: بازو اور شانہ، وہ اپنے گھر گئی، ایک بکری ذبح کی، اور اس میں ایک خاص قسم کا زہر ملایا، پھر اس نے یہودیوں سے انواع واقسام کے زہر کے بارے میں مشورہ کیا، تو سب نے اس کو اسی زہر کا مشورہ دیا جو اس نے بکری کے گوشت میں ملایا تھا، اور دونوں بازوؤں اور شانوں میں زیادہ زہر ملایا۔ جب آفتاب غروب ہوگیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مغرب کی نماز ادا کرکے اپنی اقامت کی جگہ لوٹ گئے، وہاں آپؐ نے
Flag Counter