یعنی جب تو حاجی سے ملاقات کرے۔ حج سے آنے کے وقت تو اس پر سلام کرو اور اس سے مصافحہ کر۔ یعنی اپنے داہنے ہاتھ کو اس کے داہنے ہاتھ میں رکھ ۔ علامہ ابنِ رسلان رحمۃ اللہ علیہ کا قول علامہ علقمی اپنی کتاب الکوکب المنیر شرح جامع صغیر میں حدیث اذا التقی المسلمان فتصافحا لخ کے تحت میں لکھتے ہیں۔ قال ابن رسلان ولا تحصل ھذہ السنۃ الا بان یقع بشرۃ احد الکفین علی الاخر انتھٰی یعنی مصافحہ کی سنت نہیں ہوگی۔ مگر اس طور سے کہ ایک ہتھیلی کا بشرہ دوسری ہتھیلی کے بشرہ پر رکھا جائے۔ علامہ ابن حجرمکی رحمۃ اللہ علیہ کا قول آپ المنہج القویم شرح مسائل التعلیم میں لکھتے ہیں۔ یسن التیا من بالوضوء لانہ صلی اللہ علیہ وسلم کان یحب التیا من فی شانہ کلہ مما ھو من باب التکریم کتسریح شعر وطھور واکتحال وخلق ونتف ابط و قض شارب ولبس نحو لعل وثوب وتقلیم ظفر و مصافحۃ واخذ وعطا ء ویکرہ ترک التیامن انتھٰی اس عبارت کا حاصل وہی ہے جو علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہ کی عبارت کا حاصل ہے۔ امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کا قول علامہ عبد اللہ بن سلیمان الیمنی الزبیدی اپنے رسالہ مصافحہ میں لکھتے ہیں۔ قال النووی یستحب ان تکون المصافحۃ بالیمنٰی وھو افضل انتھٰی یعنی نووی رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ داہنے ہاتھ سے مصافحہ کرنا مستحب ہے۔ اور یہی |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |