Maktaba Wahhabi

311 - 704
دیا، جسے مسطح بن اثاثہ رضی اللہ عنہ نے اُٹھایا ہوا تھا، تاکہ یہ لوگ قریش کے دو سو افراد پر مشتمل ایک قافلہ کا راستہ روکیں، انہوں نے رابغ میں اس قافلے کو جالیا اور دونوں جماعتوں کے درمیان تیر اندازی ہوتی رہی، لیکن بالآخر مشرکین ڈرگئے کہ کہیں باقی مسلمان گھات میں نہ بیٹھے ہوں، اس لیے شکست کھاکر بھاگ گئے، اور مسلمانوں نے ان کا پیچھا نہیں کیا، مشرکین کے قافلے کا سردار ابو سفیان تھا۔ [1] مشرکین کے اس قافلے کے دو آدمی مسلمانوں سے مل گئے، وہ دونوں مقداد بن عمرو بہرانی رضی اللہ عنہ ، اور عتبہ بن غزوان بن جابر مازنی رضی اللہ عنہم تھے، یہ دونوں مسلمان تھے، اور کافروں کے ساتھ اس لیے مکہ سے نکلے تھے، تاکہ بھاگ کر مسلمانوں کے پاس پہنچ جائیں، اس لیے کہ مشرکوں نے ان دونوں کو ہجرت سے روک دیا تھا۔ ابو اسحاق کہتے ہیں: اس قافلہ کا سردار عکرمہ بن ابوجہل تھا۔ سَریّہ الخرار: پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ماہِ ذی القعدہ 1ھ میں سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کوخرار کی طرف بھیجا، اورانہیں سفید علَم دیا، جسے مقداد بن عمرو رضی اللہ عنہ نے اُٹھارکھا تھا، یہ لوگ بیس (20)مہاجرین تھے، اور قریش کے ایک قافلے کا راستہ روکنے کے لیے بھیجے گئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو نصیحت کی تھی کہ وہ خرار سے آگے نہ بڑھیں، یہ لوگ وہاں پہنچنے کے لیے پیدل چلے، دن میں چھپ جاتے تھے اور رات میں راستہ طے کرتے تھے، یہاں تک کہ جمعرات کی صبح کووہاں پہنچے، لیکن کافروں کا وہ قافلہ ایک دن پہلے ہی وہاں سے آگے جاچکا تھا۔ [2]
Flag Counter