5: ابو بکرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے، جب سجدہ کرتے تو حسن رضی اللہ عنہ آپؐ کی پیٹھ اور گردن پر چھلانگ لگا کر بیٹھ جاتے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت آہستگی کے ساتھ اپنا سر اٹھاتے تاکہ وہ گِر نہ پڑیں۔ لوگوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم دیکھتے ہیں کہ آپ حسن رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایسا کچھ کرتے ہیں جو کسی دوسرے کے ساتھ نہیں کرتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ میرا دنیاوی پھول ہے، اور میرا یہ بیٹا سردار ہے، اور امید کرتا ہوں کہ اللہ اس کے ذریعے دو عظیم گروہوں میں صلح کرائے گا۔
ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا یہ بیٹا سردار ہے، اللہ اس کے ہاتھ پر مسلمانوں کے دو گروہوں میں صلح کرائے گا۔ [1]
6: یعلیٰ بن مرہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسین رضی اللہ عنہ میرا حصہ ہے اور میں حسین رضی اللہ عنہ کا۔ جو شخص حسین رضی اللہ عنہ سے محبت کرے گا اللہ تعالیٰ اس سے محبت کرے گا۔ [2]
7: ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن وحُسین رضی اللہ عنھما کے بارے میں فرمایا: یہ دونوں اہلِ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔ [3]
8: عراق کے ایک آدمی نے ابن عمر رضی اللہ عنھما سے مچھر کے خون کے بارے میں پوچھا جو کپڑے کو لگ جائے۔ ابن عمر رضی اللہ عنھما نے کہا: لوگو!اس آدمی کو دیکھو یہ مچھر کے خون کے بارے میں پوچھ رہا ہے، اور اِنہی لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیٹے کو قتل کیا ہے۔ اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے سنا ہے کہ حسن وحسین رضی اللہ عنھما دنیا میں میرے دو پھول ہیں۔ ترمذی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے۔ [4]
حسن بن علی رضی اللہ عنھما کی ولادت نصف رمضان سن3 ہجری میں ہوئی، اور وفات ماہِ ربیع الأول سن 49 ہجری میں ہوئی، اس وقت اُن کی عمر چھیالیس (46) سال تھی، اور اپنی والدہ ماجدہ کے بغل میں دفن ہوئے۔ [5]
حسین بن علی رضی اللہ عنھما کی ولادت پانچ شعبان سن 4 ہجری میں ہوئی، آپ 10 / محرم سن61 ہجری جمعہ کے دن کربلاء کے میدان میں شہید کر دیے گئے۔ [6]
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صفاتِ ظاہرہ اور اخلاقِ حسنہ:
اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کے بارے میں فرمایا ہے:
((لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّـهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّـهَ كَثِيرًا))
[الأحزاب:21]
|