Maktaba Wahhabi

155 - 704
حجر وشجر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرتے تھے: چونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاتم النّبیین کی حیثیت سے مبعوث ہونا اللہ کے علم میں تھا، اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پراللہ کا ابتدا سے ہی ایک احسان یہ بھی رہا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے باہر نکلتے تو حجر وشجر آپ کو سلام کرتے۔ امام مسلم رحمہ اللہ نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں مکہ میں ایک پتھر کو جانتا ہوں ، جو بعثت سے پہلے مجھے سلام کیا کرتا تھا، آج بھی میں اُسے پہچانتا ہوں۔‘‘ [1] اور ابن اسحاق رحمۃ اللہ علیہ نے بعض اہلِ علم سے روایت کی ہے کہ جب اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مقامِ نبوت پر سرفراز کرنا چاہا، اور آپ قضائے حاجت کے لیے شہر مکہ سے دور مکہ کی گھاٹیوں اور وادیوں کی طرف نکلتے تو راستہ میں ہر حجر وشجر آپ کو ((اَلسَّـلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْل اللّٰہ )) کہتا۔ اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مُڑ کر اپنے دائیں ، بائیں، اور پیچھے دیکھتے تو شجر وحجر کے سوا کچھ بھی نظر نہ آتا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کچھ دنوں تک دیکھتے اور سنتے رہے، یہاں تک کہ ماہِ رمضان میں غارِ حرا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جبریل علیہ السلام اللہ کی وحی لے کر آگئے۔ [2] امام بیہقی رحمہ اللہ نے علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ ہم لوگ ایک بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کے بعض علاقوں میں نکلے، تو ہر درخت اور پہاڑ آپ کو ’’ اَ لسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ ‘‘ کہتا تھا۔ [3] امام ابن الجوزی رحمہ اللہ نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوکہتے سنا: میں بعثت سے چند دن قبل جب بھی کسی درخت یا پتھر کے پاس سے گزرا ، اس نے مجھے’’ اَ لسَّلَا مُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْل اللّٰہ ‘‘ کہا۔ امام ابن الجوزی رحمہ اللہ نے برّہ کا یہ قول نقل کیا ہے کہ ابتدائے نبوت میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے باہر نکلتے تو دور گھاٹیوں اور وادیوں کی طرف نکل جاتے، اس وقت ہر شجر وحجر آپ کو’’اَ لسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْل اللّٰہ ‘‘کہتا، اورجب آپ دائیں، بائیں، اور پیچھے مُڑ کر دیکھتے تو کوئی نظر نہ آتا۔ [4] اور ولید بن ابو ثور وغیرہ نے سیّدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں ایک بار مکہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ باہر نکلا، تو ہر درخت اور پہاڑ آپ کو’’ اَ لسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْل اللّٰہ ‘‘ کہتا تھا۔ اسے ترمذی نے روایت کیا ہے اور اسے غریب کہاہے۔ [5] ****
Flag Counter