دنیا ور دنیا والوں سے علیحدہ ہوگیا اگر یہ پاک ہے تو اس کو پاک کر(یعنی پاکی کا ثواب دے) اور اگر گنہگار ہے تو اس کو بخش دے اے اللہ اس کے ثواب سے ہم کو محروم نہ کر اور اس کے بعد ہم کو گمراہ نہ کر۔ فوائد متفرقہ فائدہ: قاضی شوکانی نے نیل الاوطار (ص۶۹)میں لکھا ہے کہ اگر لڑکے کا جنازہ ہو تو اس دعا کا پڑھنا مستحب ہے: اللھم اجعلہ لنا سلفاو فرطاواجرا اے اللہ اس لڑکے کو ہمارے واسطے پیش رو اورپہلے سے سامان کر نے والا اور ثواب کا ذریعہ کر دے۔ روایت کیا اس کو بیہقی نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے،اور اسی کے مثل روایت کیا سفیان نے اپنے جامع میں حسن ہے۔ فائدہ: جنازہ کی دعائیں جن الفاظ کے ساتھ حدیث میں آئی ہیں، ان ہی الفاظ کے ساتھ پڑھناچاہیے، ان میں کچھ تغیر وتبدیل نہیں کرنا چاہیے۔[1] مرد کا جنازہ ہو خواہ عورت کا، لڑکے کا ہو خواہ لڑکی کا، مثلاً اللھم اجعلہ لڑکے کے جنازہ پر پڑھنی چاہیے، اور لڑکی کے جنازہ پر بھی، اور لڑکی کا جنازہ ہو تو اللھم اجعلھا پڑھنے کی ضرورت نہیں،اسی طرح پر جس دعا میں مذکر کی ضمیر ہے تو اس کو مذکر ہی کی ضمیر پڑھنا چاہیے، مرد کا جنازہ ہو خواہ عورت کا اور جس دعا میں مؤنث کی ضمیر ہو تو اس کو مؤنث ہی کی ضمیر پڑھنا چاہیے، عورت کا جنازہ ہو خواہ مرد کا۔ فائدہ: نسائی میں طحہ بن عبد اللہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ میں نے |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |