Maktaba Wahhabi

313 - 704
راستہ پر ہو۔ [1] اسی طرف باری تعالیٰ نے اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ((أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ أُوتُوا نَصِيبًا مِّنَ الْكِتَابِ يُؤْمِنُونَ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَيَقُولُونَ لِلَّذِينَ كَفَرُوا هَـٰؤُلَاءِ أَهْدَىٰ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا سَبِيلًا)) [النسائ: 51] ’’ کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتابِ الٰہی کا ایک حصہ دیا گیا ہے، کہ وہ بتوں اور شیطانوں پر ایمان رکھتے ہیں، اور کافروں کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ لوگ ایمان والوں کے مقابلہ میں زیادہ صحیح راستہ پر ہیں۔ ‘‘ اور بہت سے علمائے یہود نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں سے اپنی عداوت کا اعلان اس لیے کیا کہ عربوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے سبب یک گونہ فضیلت مل گئی تھی۔ اور ان میں سب سے خبیث اور بدترین مندرجہ ذیل لوگ تھے: حُیَیّ بن اخطب اور اس کے دونوں بھائی ابو یاسر اور جُدّی، سلاّم بن مشکم، کنانہ بن ربیع بن ابی الحقیق، رافع الاعورجو خیبر میں قتل کیا گیا - ربیع بن ربیع بن ابی الحقیق، عمرو بن جحّاش، قبیلۂ طی کا کعب بن اشرف، اور اس کی ماں نضیریہ، اور اس کے دونوں حلیف؛ حجاج بن عمر اور کردم بن قیس۔ یہ سب کے سب بنو نضیر کے تھے۔ اور بنو ثعلبہ بن فِطیون کا عبداللہ بن سوریہ۔ کہتے ہیں کہ حجاز میں اس سے زیادہ تورات کا جاننے والا کوئی نہیں تھا، اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ یہ شخص اسلام لے آیا تھا۔ بنو قینقاع سے: سعد بن حنیف، محمود بن سیحان، عُزیز بن ابی عُزیز، عبداللہ بن حنیف، رفاعہ بن قیس، فنحاص، اشیع،نعمان بن اَضا، بحری بن عمرو، شاس بن عدی،شاس بن قیس، زید بن حارث، نعمان بن عمرو، سکین بن ابی سکین، رافع بن ابی رافع، مالک بن عوف، کعب بن راشد اور عازر، اور انہی میں سے عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ تھے جو اسلام لے آئے تھے۔ بنو قریظہ سے: زبیر بن باطا، عزال بن شمیل، کعب بن راشد، وہب بن یہوذا، اسامہ بن حبیب، رافع بن حریملہ،نافع بن ابی نافع، اور عدی بن زید۔ بنو زُریق سے: ولید بن عاصم جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اپنی بیٹیوں کے ذریعہ جادو کروایا تھا، اور بنو حارثہ سے: کنانہ بن صوریا، اور بنو عمرو بن عوف کے یہودیوں میں سے: قردم بن عمرو، اور بنی نجار کے یہودیوں میں سے: سلسلہ بن برہام۔ یہ ہیں شر پسند یہود اور اُن کے علماء جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام سے کھلی عداوت رکھتے تھے۔ ذیل میں ان یہودیوں کے نام لکھے جاتے ہیں جو نفاق کے ساتھ مشہور تھے، یعنی درحقیقت یہودی تھے، لیکن اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازش کرنے کے لیے اسلام کا اظہار کرتے تھے: (1)زید بن اللُّصیت: اسی نے غزوۂ تبوک میں جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی کھوگئی تو کہا تھا: محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) دعویٰ کرتا ہے کہ اس کے پاس آسمان کی خبریں آتی ہیں اوروہ نہیں جانتا کہ اس کی اونٹنی کہاں ہے؟ جب یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں وہی کچھ جانتا ہوں، جس کی اللہ تعالیٰ مجھے خبردیتا ہے، اور ابھی اللہ تعالیٰ نے مجھے اونٹنی کی خبر دے دی ہے کہ وہ اس گھاٹی میں ہے، اس کی رسی ایک درخت سے الجھ گئی ہے، چنانچہ چند مسلمان گئے تو وہاں اسے اسی حال
Flag Counter