Maktaba Wahhabi

268 - 277
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اس شخص سے بیزار ہوں جو مصیبت کے وقت سر منڈائے اور چلاکر روئے اور کپڑوں کو پھاڑے ‘‘(بخاری ومسلم) حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کہ فرمایا’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم میں سے وہ نہیں جو اپنے گالوں کو پیٹے اور گر یبان کر پھاڑے اور جاہلیت کی پکار پکار ے۔‘‘(بخاری ومسلم) یعنی رونے کے وقت زبان سے ایسی باتیں نکالے جو جاہلیت کے زمانہ میں کافر لوگ کہا کرتے تھے، اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو صدمہ موت کے وقت صبر جمیل کی توفیق اور بے صبری کے تمام کاموں سے بچائے۔ فوائد متفرقہ فائد ہ : تلقین کی حدیث سے ظاہر ہوتا ہے کہ تلقین کے وقت فقط لا الہ الا اللہ کہنا چاہیے، مگر حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ نے لکھا ہے کہ اس حدیث میں لا الہ الا اللہ سے مراد شہادت کے دونوں کلمے ہیں، یعنی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ دونوں کلموں کی تلقین کرنا چاہیے ۔واللہ تعالیٰ اعلم فائدہ: مرنے کے وقت ہر مسلمان کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ حسن ظن یعنی نیک گمان رکھنا چاہیے۔ یعنی اللہ تعالیٰ کی وسیع رحمت اور اس کے کرم عام پر نظر کر کے یہ امید اور گمان رکھنا چاہیے کہ وہ میرے گناہوں کو بخشے گا اور مجھ کو جنت میں داخل کر ے گا۔ اور اپنے گناہوں پر نظر کر کے اللہ تعالیٰ پر ہر گز بدگمان نہیں رکھنا چاہیے، یعنی ہر گز یہ گمان نہیں رکھنا چاہیے کہ وہ میری مغفرت نہیں کرے گا۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرمایا ہے: انا عند ظن عبدی یعنی
Flag Counter