ہے یا مغالطہ دہی ہے۔ تفصیلی جواب مؤلف نے ینتابون کا ترجمہ’’ نوبت بنوبت آتے تھے‘‘ کیا ہے۔ یہ بہت ہی بڑی غلطی ہے۔ لغت میں انتیاب کے معنی توبت بنوبت آنے کے نہیں ہیں،بلکہ اس کے معنی مرۃ بعد اخریٰ یعنی پیاپے اور بار بار آنے کے ہیں ۔صراح میں ہے۔ انتیاب پیاپے آمد ن یقال فلا ن انتیاب القوم ای اتاھم مرۃ بعد اخریٰ۔ قاموس میں ہے۔ انتابھم انتیاببا اتاھم مرۃ بعد اخریٰ مرقاۃ شرح مشکوٰۃ میں ہے۔ یقال ناب المکان انتابہ اذا تردد الیہ مرۃ بعد اخریٰ۔ اسی وجہ سے نووی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح صحیح مسلم میں لکھا ہے۔ قولہ بنتابون الجمعۃ ای یحضرونھا مطلب حدیث کا یہ ہے کہ صحابہ رضی الله عنہم نمازِ جمعہ پڑھنے کو اپنے اپنے گھر وں سے اور عوالی سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں باربار اور ہمیشہ آیا کرتے تھے۔ انتیاب کے معنی نوبت بنوبت آنا سمجھنا صریح غلطی ہے۔ ہاں تناوب کے معنی البتہ نوبت بنوبت آنے کے ہیں ۔ اسی وجہ سے جہاں نوبت بنوبت آنامقصود ہے۔ وہاں لفظ تناوب باب تفاعل سے مستعمل ہوا ہے نہ انتیاب۔ صحیح بخاری کے باب التناوب فی العلم میں کنا نتناوب النزول علی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ینزل یوم وانزل یوما اور باب فی فضل العشاء میں ہے۔عن ابی موسی قال کنت انا واصحابی الذین قدموا معی فی السفینۃ نزولا فی بقیع بطحان والنبی صلی اللہ علیہ وسلم بالمدینۃ فکان یتناوب النبی صلی اللہ علیہ وسلم عند صلوۃ العشاء کل لیلۃ نفر منھم الحدیث اور جہاں مرۃ بعد |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |