نے روایت کیا ہے، مگر ان میں سے کسی نے مرفوعاً روایت نہیں کیا ہے اور ان چاروں ثقہ راویوں کے علاوہ ایک مجہول شخص نے حدیث مذکور کوروایت کیا ہے اس نے بھی موقوفاً ہی روایت کیا ہے۔ دیکھو جوہر النقی (ص۲۴۳ج۱) واضح ہو کہ حدیث مذکور کے مرفوعاً صحیح نہ ہونے کی ایک وجہ اور بھی ہے وہ یہ کہ اس حدی؟ث کی سند میں عبد الرحمن ابن ثوبان واقع ہیں اور یہ متکلم فیہ ہیں تخریج زیلعی میں ہے۔ قال ابن معین ھو ضعیف وقال احمد لم یکن ھو بالقوی واحادیثہ مناکیر یحییٰ بن معین نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ، امام احمد بن حنبل نے فرمایا ہے کہ وہ قوی نہیں اور اس کی روایت کردہ احادیث کے منکر ہیں۔ امام نسائی اور ابن عدی وغیرہ نے بھی اس کی تضعیف کی ہے۔ چنانچہ میزان الاعتدال میں ہے۔ قال النسائی لیس بالقوی وقال ابن عدی یکتب حدیثہ علی ضعفہ وقال العقیلی لایتابع عبد الرحمن الامن ودنہ او مثلہ پس جبکہ عبد الرحمن بن ثوبان متکلم فیہ ہیں اور ان کے سوا کسی ثقہ نے زیادت رفع کو روایت بھی نہیں کیا، بلکہ سب نے موقوفاً روایت کیا ہے تو عبد الرحمن بن ثوبان کی وجہ سے بھی حدیث مذکور کا مرفوعاً صحیح نہ ہونا ثابت ہوتا ہے ۔فتفکر وتدبر بہر حال حدیث مذکورکا مرفوع ہونا صحیح نہیں ہے، بلکہ صحیح یہ ہے کہ موقوف روایت ہے یعنی عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا قول ہے۔ امام بیہقی سنن کبریٰ میں حدیث مذکور کو روایت کر کے لکھتے ہیں۔ خولف راویہ فی موضعین فی رفعہ وفی جواب ابی موسیٰ والمشھور رانھم اسند وہ الی ابن مسعود فافتا ھم بذلک ولم |
Book Name | مقالات محدث مبارکپوری |
Writer | الشیخ عبدالرحمٰن مبارکپوری |
Publisher | ادارہ علوم اثریہ |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 277 |
Introduction | مولانا محمد عبدالرحمٰن مبارکپوری شیخ الکل فی الکل میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے چند مامور شاگردوں میں سے ایک ہیں ۔آپ اپنے وقت کےبہت بڑے محدث،مفسر، محقق، مدرس ، مفتی،ادیب اور نقاد تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں علم کی غیر معمولی بصیرت وبصارت،نظر وفکرکی گہرائی ،تحقیق وتنقیح میں باریک بینی اور ژرف نگاہی عطاء فرمائی تھی ۔زہد وتقوی ،اخلاص وللّٰہیت،حسن عمل اور حسن اخلاق کے پیکر تھے۔یہ ایک حقیقت ہےکہ’’برصغیر پاک وہند میں علم حدیث‘‘ کی تاریخ تب تلک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس میں مولانا عبدالرحمٰن محدث مبارکپوری کی خدمات اور ان کا تذکرہ نہ ہو۔جامع الترمذی کی شرح تحفۃ الاحوذی ان ہی کی تصنیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب’’مقالات محدث مبارکپوری ‘‘ مولانا محمد عبد الرحمٰن مبارکپوری کی نایاب تصانیف کا مجموعہ ہے ۔اس میں مولانامبارکپوری مرحوم کی آٹھ تصانیف کے علاوہ ان نادر مکتوبات اور شیخ الھلالی کا وہ قصیدہ جو انہوں نے حضرت مبارکپوری کےمحامد ومناقب میں لکھا شامل اشاعت ہے۔ |