Maktaba Wahhabi

209 - 704
قارئینِ کرام آپ نے دیکھ لیا کہ مشرکینِ مکہ کی تمام کوششیں او رنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ان کے ظلم وستم کی تمام شکلیں ناکام ہوگئیں ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم دعوت کی راہ پر ہر دم رواں دواں رہے ۔ مشرکینِ قریش کو اس بات کا اچھی طرح یقین ہوگیا تھا کہ ان کی تمنا کبھی پوری نہیں ہوسکتی۔ اس لیے ان کا غیظ وغضب آسمان کو چھونے لگا، ہر روز وہ مومنین پر ظلم وستم کی کارروائیوں کو تیز کرتے گئے اور اس راہ کی کسی بھی ممکن کارروائی کو انہوں نے اُٹھا نہیں رکھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پر ڈھائے گئے ظلم وستم کو دیکھ اور سن کر غایت درجہ ملال ہوتا تھا، لیکن وہ ان آزمائشوں کو روک نہیں سکتے تھے ، اسی لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحابِ کرام کو حبشہ کی طرف ہجرت کرجانے کی اجازت دے دی۔ یہ واقعہ سن پانچ بعثتِ نبوی ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علانیہ دعوت الیٰ اللہ کے دو سال بعد کا ہے۔ ****
Flag Counter