Maktaba Wahhabi

689 - 849
Astology is considered as a pseudo science or reperstitiors by the scientific community , which see a back of statistically significant asrrological predictions , while psychology explains much of “ Gognitive biases ; ( see note below ) NOTE: Gognitive biases is the human tendency to make systematic errors in Judgement, knowledge and reasoning . یعنی سائنس دان اس علم نجوم کو غیر سائنسی توہمات کا مجموعہ سمجھتے ہیں اور نجومیوں کی پیش گوئیاں سچ ثابت ہونا نہ ہونے کے برابر ہے ہاں البتہ جو لوگ نفسیاتی طور پر علم نجوم پر ایمان رکھتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی سمجھ بوجھ علم اور قوت دلیل میں غلطی پر غلطی کرنے کا رجحان رکھتے ہیں ۔‘‘[1] علم نجوم پر یہ جامع مختصر لیکن مکمل تبصرہ ہے یعنی علم نجوم نارمل کی بجائے نفسیاتی مریضوں کا میدان ہے لوگ نجومیوں کے پاس صرف اس غرض سے جاتے ہیں کہ مستقبل کے بارے میں خبریں حاصل کر کے آنے والے کسی نقصان سے بچ سکیں یا زیادہ فائدہ حاصل کر سکیں ، اس پر دیکھیں قرآن کیا کہتا ہے: ﴿وَ لَوْ کُنْتُ اَعْلَمُ الْغَیْبَ لَاسْتَکْثَرْتُ مِنَ الْخَیْرِ وَ مَا مَسَّنِیَ السُّوْٓئُ﴾ ’’اور اگر میں (یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ) غیب جانتا ہوتا تو ضرور بھلائیوں میں سے بہت زیادہ حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف نہ پہنچتی۔‘‘ تو جو مسلمان قرآن کی اس آیت کے ہوتے ہوئے بھی نجومیوں کے پاس جاتا ہے تو وہ مسلمان ہونا تو دور کی بات نارمل انسان بھی نہیں رہتا کیونکہ ایک نارمل انسان کو اتنی عقل تو ہوتی ہے کہ خود نجومیوں کو بھی اپنے مستقبل کا کچھ پتہ نہیں ہوتا تو دوسروں کو کیا خاک غیب کی باتیں بتائیں گے۔[2] سوال : ستاروں اور برجوں کی کیا حقیقت ہے؟ جواب : جب کوئی کسی سے پوچھتا ہے کہ تمہارا ستارہ (Star) کونسا ہے تو وہ اپنی تاریخ پیدائش کے مطابق جواب میں بتائے گا کہ میرا ستارہ اسد (Leo) ہے یا جدی (Capricom ) یا مندرجہ ذیل بارہ ستاروں میں سے کسی اور ستارے کا نام بتائے گا جو اس ترتیب سے ہیں : (۱) حمل (Aries) )۲) ثور (Taurus) (۳) جوزا (Gemini) )۴) سرطان (Cancer) (۵) اسد (Leo) )۶) سنبلہ (Virgo)
Flag Counter