Maktaba Wahhabi

135 - 849
تو آپ نے فرما دیا ہر سائل کو دو گو وہ کسی مذہب کا ہو۔[1] غیر مسلموں کو صدقہ دینا درست ہے؟ ﴿لَیْسَ عَلَیْکَ ہُدٰہُمْ﴾ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کے دلوں میں ہدایت اتار دینے کی ذمہ داری آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نہیں ۔ آپ نے حق بات پہنچا دی آگے ان کو راہ راست سمجھا دینا اللہ کا کام ہے۔ رہا دنیوی مال و متاع سے ان کی حاجات پوری کرنا تو اللہ کی رضا کے لیے تم جس حاجت مند کی بھی مدد کرو گے اللہ تمہیں اس کا اجر دے گا۔[2] حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ایمان دار کا ہر خرچ اللہ ہی کے لیے ہوتا ہے گو وہ خود کھائے پیے۔‘‘[3] حاصل یہ ہے کہ نیک نیتی سے دینے والے کا اجر تو اللہ کے ذمے ثابت ہو گیا اب خواہ وہ مال کسی نیک کے ہاتھ لگے یا بد کے، مستحق یا غیر مستحق کے، اسے اپنے قصد اور نیک نیتی کا ثواب مل گیا۔ بخاری و مسلم کی حدیث میں آیا ہے کہ ایک شخص نے قصد کیا کہ آج رات صدقہ دوں گا، وہ صدقہ لے کر نکلا اور چپکے سے ایک عورت کو دے کر چلا آیا۔ صبح لوگوں میں باتیں ہونے لگیں کہ آج رات کو کوئی شخص ایک بدکار عورت کو کوئی خیرات دے گیا۔ اس نے بھی سنا اور اللہ کا شکر ادا کیا، پھر اپنے جی میں کہا کہ آج رات اور صدقہ دوں گا۔ وہ صدقہ لے کر چلا اور ایک شخص کی مٹھی میں رکھ کر چلا آیا۔ صبح سنتا ہے کہ لوگوں میں چرچا ہو رہا ہے کہ آج شب ایک مال دار کو کوئی صدقہ دے گیا۔ اس نے پھر اللہ کی حمد کی اور ارادہ کیا کہ آج رات کو تیسرا صدقہ دوں گا۔ دے آیا تو دن کو پھر معلوم ہوا کہ وہ چور تھا تو کہنے لگا: اللہ تیری تعریف ہے زانیہ عورت کے دئیے جانے پر بھی، مال دار شخص کو دئیے جانے پر بھی اور چور کو دینے پر بھی۔ خواب میں دیکھتا ہے کہ فرشتہ آیا اور کہہ رہا ہے کہ تیرے تینوں صدقے قبول ہو گئے شاید بدکار عورت مال پا کر اپنی حرام کاری سے رک جائے اور شاید مال دار کو عبرت حاصل ہو اور وہ بھی صدقے کی عادت ڈال لے اور شاید چور مال پا کر چوری سے باز رہے۔[4] ﴿لِلْفُقَرَآئِ الَّذِیْنَ اُحْصِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ﴾ یعنی جن لوگوں نے اپنے آپ کو دین کے علم کے لیے خواہ وہ سیکھ رہے ہوں یا سکھا رہے ہوں یا دوسرے امور کے لیے وقف کر رکھا ہے اور وہ محتاج ہیں جیسے دور نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں اصحاب صفہ تھے یا وہ لوگ جو جہاد میں مصروف ہیں یا ان کے بال بچوں کی نگہداشت پر اور ایسے ہی دوسرے لوگوں پر صدقات خرچ کیے جائیں ۔ ضمناً اس آیت سے سوال نہ کرنے کی فضیلت معلوم
Flag Counter