سورۃ المدثر پہلی ہی آیت کے لفظ المدثر کو اس سورئہ کا نام قرار دیا گیا ہے۔[1] شان نزول سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے آپ سے سنا کہ آپ وحی بند رہنے کا تذکرہ فرما رہے تھے فرمایا: ایک دفعہ چلتے چلتے آسمان سے میں نے ایک آواز سنی تو آسمان کی طرف اسی فرشتے کو دیکھا جو حرا میں میرے پاس آیا تھا وہ آسمان اور زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھا ہے اسے دیکھ کر میں اتنا ڈرا کہ ڈر کر زمین پر گر پڑا پھر اپنے گھر آیا تو گھر والوں سے کہا مجھے کمبل اوڑھا دو، مجھے کمبل اوڑھا دو۔ چنانچہ انہوں نے مجھے کمبل اوڑھا دیا پھر اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں ۔ ﴿یٰٓایُّہَا الْمُدَّثِّرُ… وَالرُّجْزَ فَاہْجُرْ﴾ تک ابو سلمہ نے کہا ’’رجز‘‘ سے بت مراد ہیں اس کے بعد وحی گرم ہوگئی برابر لگاتار آنے لگی۔[2] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |