Maktaba Wahhabi

540 - 849
﴿ فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَأَمْسِكُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ أَوْ فَارِقُوهُنَّ بِمَعْرُوفٍ وَأَشْهِدُوا ذَوَيْ عَدْلٍ مِّنكُمْ وَأَقِيمُوا الشَّهَادَةَ لِلَّـهِ ۚ ذَٰلِكُمْ يُوعَظُ بِهِ مَن كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۚ وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَجًا ﴿٢﴾ وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَن يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّـهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ إِنَّ اللَّـهَ بَالِغُ أَمْرِهِ ۚ قَدْ جَعَلَ اللَّـهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًا ’’پھر جب وہ اپنی میعاد کو پہنچنے لگیں تو انھیں اچھے طریقے سے روک لو، یا اچھے طریقے سے ان سے جدا ہو جاؤ اور اپنوں میں سے دو صاحب عدل آدمی گواہ بنا لو اور شہادت اللہ کے لیے قائم کرو۔ یہ وہ (حکم) ہے جس سے اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ اور یوم آخر پر ایمان رکھتا ہے اور جو اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے نکلنے کا کوئی راستہ بنا دے گا۔ اور اسے رزق دے گا جہاں سے وہ گمان نہیں کرتا اور جو کوئی اللہ پر بھروسا کرے تو وہ اسے کافی ہے، بے شک اللہ اپنے کام کو پورا کرنے والا ہے، یقینا اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک اندازہ مقرر کیا ہے۔‘‘ رجوع پر گواہ ﴿وَاَشْہِدُوْا ذَوَی عَدْلٍ مِّنْکُمْ﴾ یعنی رجوع پر گواہ بنا لو ایک قول ہے تنازع سے بچنے کے لیے رجوع وطلاق دونوں پر گواہ بنا لو نیز امر استحباب کے لیے ہے۔[1] طلاق سے متعلق اخلاقی ہدایات یعنی یہ ہدایات تمہاری خیر خواہی کے لیے ہیں اور بطور پند ونصیحت ہیں ان کی حیثیت قانونی نہیں ہے یعنی اگر کوئی شخص اپنی عورت کو حالت حیض میں یا اس طہر میں جس میں وہ صحبت کر چکا ہے، طلاق دے دے گا تو اگرچہ اس نے خلاف سنت اور گناہ کا کام کیا ہے تاہم طلاق واقعہ ہو جائے گی اسی طرح اگر اس نے ستانے کی خاطر ہی رجوع کیا ہو تو یہ بھی رجوع قانوناً تسلیم کیا جائے گا یا عورت کو رخصت کرتے وقت حسن سلوک کی بجائے دھکے مار کر نکال دیا ہو تب بھی طلاق کے واقع ہونے میں کوئی شک نہیں رہے گا۔ یہ ہدایات تو اس شخص کے لیے ہیں جو اللہ سے ڈرتا ہو اور اللہ وآخرت پر ایمان رکھتا ہو۔[2]
Flag Counter