سوال : عورت کے چھوٹے پستان کا علاج کرنے کے لیے آپریشن (پلاسٹک سرجری) کروانے کا کیا حکم ہے؟ جواب : پستانوں کے علاج کے لیے آپریشن کرنا جائز ہے بشرطیکہ اس سے عورت کے جسم کو کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے کیونکہ سوال میں مذکور حالت ان امراض میں سے ہے جن کا علاج کرنا مشروع ہے جیسا کہ بہت سی شرعی نصوص اور دلائل اس پر دلالت کرتے ہیں ۔[1] جنس کی تبدیلی کے لیے آپریشن کروانا سوال : جنس کی تبدیلی کے لیے آپریشن کروانے کا کیا حکم ہے؟ جواب : انسان کے لیے مذکر سے مؤنث اور مؤنث سے مذکر جنس بدلنا جائز نہیں ہے مسلمان پر واجب ہے اللہ نے اس کے مقدر میں جو مناسب وضع قطع اور حالت لکھ دی ہے وہ اس پر راضی رہے اسے کیا معلوم کہ شاید اگر وہ مونث ہوتا تو یہ اس کے لیے بہتر نہ ہوتا اور اگر وہ مذکر ہوتا تو یہ اس کے لیے برا ہوتا جیسے اللہ کے بندوں میں سے کوئی ایسا بھی ہوتا ہے کہ جس کا شایان شان فقیر ہونا ہی ہوتا ہے۔ اگر اللہ اسے غنی کر دیتا تو اس کے لیے یہ غنا ضرر رساں ہوتا اور ان میں سے کوئی ایسا بھی ہوتا ہے جسے غنا ہی مناسب ہوتا ہے اگر وہ فقیر ہوتا تو اس کے لیے فقر نقصان دہ ہوتا۔ بعض عورتوں نے محض خواہش و تمنا کی کہ وہ مرد ہوتیں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرتیں تو اللہ تعالیٰ نے اپنے اس فرمان میں اس طرح کی آرزو اور تمنا سے منع کر دیا: ﴿وَ لَا تَتَمَنَّوْا مَا فَضَّلَ اللّٰہُ بِہٖ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ لِلرِّجَالِ نَصِیْبٌ مِّمَّا اکْتَسَبُوْا وَ لِلنِّسَآئِ نَصِیْبٌ مِّمَّا اکْتَسَبْنَ﴾ (النسآء: ۳۲) ’’اور اس چیز کی تمنا نہ کرو جس میں اللہ نے تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے، مردوں کے لیے اس میں سے ایک حصہ ہے جو انہوں نے محنت سے کمایا اور عورتوں کے لیے اس میں سے ایک حصہ ہے جو انہوں نے محنت سے کمایا۔‘‘ پس جب ایسی چیزوں کے خلاف تمنا کرنے کی یہ حالت ہے جو اللہ نے کسی کے مقدر کی ہوتی ہے تو ان چیزوں کو بالفعل اختیار کرنے کی کیا صورت حال ہوگی؟ اور جب ایک مسلمان کو بعض امور اور اعضاء میں اللہ کی خلقت کو تبدیل کرنے سے منع کیا گیا ہے تو مکمل جنس ہی کو تبدیل کرنے کے در پے ہونے کی کیا حالت ہوگی؟[2] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |