Maktaba Wahhabi

729 - 849
اللّٰہُ ذٰلِکَ اِلَّا بِالْحَقِّ﴾ (یونس:۵) اس نے اس کی منزلیں مقرر کر دیں تاکہ تم سالوں کی گنتی اور حساب سیکھ سکو اس نے اسے فقط حق کے ساتھ ہی پیدا کیا ہے۔‘‘ یعنی وقت کے شمار کے لیے اللہ عزوجل نے قمری تقویم کو ہی معتبر رکھا ہے۔ اس لیے اسلامی امور کی انجام دہی میں اسی کو شمار کرنا چاہیے۔ اللہ سے لا تعلق لوگوں کا طریق دعا سوال : اللہ سے لا تعلق لوگوں کا طریق دعا کیا ہے؟ جواب : ایسے بے تعلق اور بدنصیب لوگوں کا طریق دعا کا نقشہ اللہ عزوجل نے قرآن میں یوں کھینچا ہے: ﴿وَ اِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْبِہٖٓ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَآئِمًا فَلَمَّا کَشَفْنَا عَنْہُ ضُرَّہٗ مَرَّکَاَنْ لَّمْ یَدْعُنَآ اِلٰی ضُرٍّمَّسَّہٗ کَذٰلِکَ زُیِّنَ لِلْمُسْرِفِیْنَ مَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَo﴾ (یونس: ۱۲) ’’اور جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو اپنے پہلو پر، یا بیٹھا ہوا، یا کھڑا ہوا ہمیں پکارتا ہے، پھر جب ہم اس سے اس کی تکلیف دور کر دیتے ہیں تو چل دیتا ہے جیسے اس نے ہمیں کسی تکلیف کی طرف، جو اسے پہنچی ہو، پکارا ہی نہیں ۔ اسی طرح حد سے بڑھنے والوں کے لیے مزین بنا دیا گیا جو وہ کیا کرتے تھے۔‘‘ چنانچہ قبولیت دعا کے لیے ہمیں چاہیے کہ جس طرح پریشانیوں میں اللہ کا دروازہ ہم کھٹکھٹاتے ہیں اسی طرح آسانیوں میں بھی اسے نہ بھولا جائے۔ مشکل میں گھر جانے پر مشرکین کی پکار سوال : مشرکین جب سمندر میں گھِر جاتے تو کسے پکارتے؟ جواب : مشرکین کی عادت کو اللہ عزوجل قرآن میں بیان فرماتے ہیں کہ جب کشتیوں میں سوار ہوتے وہ انہیں لے کر آسانی سے رواں ہو جاتیں وہ خوشیوں سے جھومنے لگتے پھر جب جھکڑ چلتے، ہر طرف سے موجیں امنڈنے لگتیں انہیں اپنی مو ت نظر آنے لگتی تو ﴿دَعَوُا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ﴾ تو وہ خالص اللہ کو پکارنے لگتے کہ اگر تو ہمیں اس سے بچا لے گا تو ہم ضرور شکر گزار بن جائیں گے مگر زمین پر آتے تو پھر وہی سرکشیاں شروع ہو جاتیں ۔ (یونس: ۲۲۔۲۳) اور یہی بات عکرمہ بن ابی جہل کے ایمان لانے کا باعث بن جاتی ہے۔
Flag Counter