Maktaba Wahhabi

594 - 849
عورتوں کے معنی میں استعمال ہوا ہے اس کے علاوہ لفظ احصان سے آزاد عورت بھی مراد ہوتی ہے اور اسی سے اللہ تعالیٰ کا یہ قول ہے: ﴿وَ مَنْ لَّمْ یَسْتَطِعْ مِنْکُمْ طَوْلًا اَنْ یَّنْکِحِ الْمُحْصَنٰتِ﴾ (النسآء: ۲۵) اور فرمان تعالیٰ ہے: ﴿وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الْمُؤْمِنٰتِ وَالْمُحْصَنٰتُ مِنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ﴾ (المآئدۃ: ۵) تیسرا اس سے پاکدامنہ عورتیں بھی مراد ہیں ۔ فرمان تعالیٰ ہے: ﴿مُحْصَنٰتٍ غَیْرَ مُسٰفِحٰتٍ﴾ اور ﴿مُحْصِنِیْنَ غَیْرَ مُسٰفِحِیْنَ﴾ ۔ چوتھا معنی ہے مسلمان عورت۔ اسی سے متعلق فرمان تعالیٰ ہے: ﴿فَاِذَآ اُحْصِنَّ﴾ [1] لونڈیوں ، غلاموں سے کیسے بہتر سلوک کی اسلام رہنمائی کرتا ہے؟ سوال : لونڈیوں ، غلاموں سے کیسے بہتر سلوک کی اسلام رہنمائی کرتا ہے؟ جواب : اسلام بتاتا ہے کہ ان سے درشت روئی کے ساتھ پیش نہ آیا جائے آقا اسے اپنے والا کھانا کھلائے اپنے جیسا لباس پہنائے اسے اس کی ہمت سے بڑھ کر کام نہ کہے اگر کہہ دے تو خود ساتھ مل کر اس کی مدد کرے، اگر یہ اس پر ناجائز تہمت لگاتا ہے تو اسے اس کے بدلے روز قیامت کوڑے لگائے جائیں گے۔ اگر لونڈی ہے تو اسے اچھی تعلیم دلا کر ادب سکھلا کر اسے آزاد کر کے اس سے نکاح کر لے تو اس کے لیے دوہرا اجر ہے۔ غلام ولونڈی بارے اسلام کی یہ روشن تعلیمات ہیں جنہیں وہ اپنے ماننے والوں پر لازم ٹھہراتا ہے۔[2] مسنون نکاح کی شرائط سوال : مسنون نکاح کی کیا شرائط ہیں ؟ جواب : مسنون نکاح کی چار شرائط ہیں جو کہ درج ذیل ہیں : ۱۔ ایجاب وقبول ۲۔ نکاح مستقلاً ہو محض شہوت رانی کے لیے نہ ہو۔ ۳۔ حق مہر کا تقرر اور اس کی ادائیگی الا یہ کہ بیوی سارا یا کچھ اپنی مرضی سے چھوڑ دے ایسے ہی مرد مقرر شدہ سے زیادہ بھی دے سکتا ہے۔ ۴۔ اعلان نکاح، یعنی نکاح کے کم از کم دو گواہ موجود ہونے چاہئیں ۔ [3]
Flag Counter