گھسیں ، سن لو ہر بادشاہ کی ایک رکھ ہوتی ہے سن لو اللہ کی رکھ اس کی زمین میں حرام کردہ چیزیں ہیں ۔[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایک زمانہ آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروا نہیں کرے گا، جو مال اس کے ہاتھ آیا ہے وہ حلال ہے یا حرام۔‘‘ [2] کیا آسودہ حالی اللہ کی رضا مندی کی علامت ہے؟ سوال : کیا آسودہ حالی اللہ کی رضا مندی کی علامت ہے؟ جواب : دنیا دار اور جاہل لوگ عموماً یہ سمجھتے ہیں کہ آسودہ حالی اللہ کی رضا مندی کی علامت ہوتی ہے اور تنگدستی یا پریشان حالی اللہ تعالیٰ کی ناراضی کی، حالانکہ بسااوقات معاملہ اس کے برعکس ہوتا ہے، چودھری لوگوں کی سرکشی کا بڑا سبب یہی نظریہ ہوتا ہے وہ دیکھتے ہیں کہ پیغمبروں کی تکذیب کرنے اور ایمانداروں پر ظلم وزیادتی روا رکھنے کے باوجود بھی ان کا کچھ نہیں بگڑا تو وہ اس نظریہ پر مزید پختہ ہو جاتے ہیں ، اب اللہ کی طرف سے ان پر ابتلاء کا دور یوں آتا ہے کہ ان پر مزید انعامات الٰہی کی بارش ہونے لگتی ہے حالانکہ ان انعامات کی حیثیت ایسے ہی ہوتی ہے جیسے بجھنے والا چراغ بجھنے سے پہلے ایک دفعہ خوب روشن ہو جاتا ہے لیکن وہ اس حقیقت کو نہیں سمجھتے کہ مال ودولت اور نعمتوں کی فراوانی اللہ کی خوشنودی کے طور پر نہیں بلکہ امہال واستدراج کی بناء پر ہے اور جتنی انہیں ڈھیل دی جا رہی ہے اسی قدر ان کی شقاوت کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔[3] مومنہ کی تعریف سوال : مومنہ کی قرآن کیا تعریف کرتا ہے؟ جواب : وہ رب سے ڈرنے والی، آیات رب پر ایمان رکھنے والی، شرک سے بچنے والی ہوتی ہے۔ نیز وہ اللہ کی راہ میں خرچ بھی کرے گی مگر ساتھ ڈرتی بھی ہے کہ قبول ہوں یا نہ ہوں ۔[4] برائی کا جواب کیسے دیا جائے؟ سوال : برائی کا جواب کیسے دینا چاہیے؟ جواب : اگرچہ بدلہ بھی لیا جا سکتا ہے مگر اچھائی سے جواب دینا زیادہ بہتر ہے۔[5] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |