ایک کی ہو۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿قُلْ اِِنِّیٓ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰہَ مُخْلِصًا لَہٗ الدِّیْنَo﴾ (الزمر: ۱۱) ’’کہہ دیجئے مجھے حکم دیا گیا ہے کہ عبادت اللہ کی کروں ، خالص کروں اس کی اطاعت۔‘‘ مشرکین عرب اللہ کی عبادت میں شرک کرتے تھے وہ اللہ کے ساتھ دوسروں کی عبادت بھی کرتے تھے اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾ (النسآء: ۳۶) ’’عبادت کرو اللہ کی اور نہ شریک بناؤ اس کے ساتھ کچھ۔‘‘[1] باہمی اختلاف کے وقت کس سے رجوع کیا جائے؟ سوال : باہمی اختلاف کے وقت کس سے رجوع کیا جائے؟ جواب : اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، مراد قرآن وسنت کی طرف رجوع کیا جائے، دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًاo﴾ (النسآء: ۵۹) ’’اے ایمان والو! اللہ کی بات مانو اور رسول کی بات مانو اور اپنے امراء کی بات مانو پس اگر تمہارا کسی شے میں تنازع ہو جائے تو اسے اللہ اور رسول کی طرف پلٹا دو اگر تم اللہ اور روز آخرت پر ایمان رکھتے ہو، یہ بہتر ہے اور انجام کار کے طور پر اچھا ہے۔‘‘ پریشانی کس کی جانب سے آتی ہے؟ سوال : پریشانی کس کی جانب سے آتی ہے؟ جواب : پریشانی کو درآمد کرنے والا انسان خود ہوتا ہے اسے بھی بھیجتا اللہ ہی ہے لیکن انسان کے منگوانے پر، قرآن میں ہے: ﴿مَآ اَصَابَکَ مِنْ حَسَنَۃٍ فَمِنَ اللّٰہِ وَمَآ اَصَابَکَ مِنْ سَیِّئَۃٍ فَمِنْ نَّفْسِکَ﴾ (النسآء:۷۹) ’’جو تجھے اچھائی پہنچتی ہے تو وہ اللہ کی جانب سے اور جو تجھے کوئی برائی پہنچتی ہے تو وہ تیرے نفس کی جانب سے ہے۔‘‘ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |