Maktaba Wahhabi

632 - 849
۳۔ قتل خطا جبکہ خطا فعل میں ہو جیسے گولی یا تیر مارا تو شکار کو تھا وہ لگ ایک مسلمان کے گیا جس سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ ۴۔ قتل خطا جبکہ خطا اتفاقاً واقع ہو جائے جیسے کوئی آدمی گاڑی کے نیچے آکر مر جائے۔ ۵۔ قتل شبہ عمد، یعنی کسی شخص کی ایسی چیز سے موت واقع ہو جائے، جس سے عموماً موت واقع نہیں ہوتی جیسے کسی کو مکا یا چھری ماری جائے جس سے وہ مر جائے۔ ان پانچ صورتوں میں پہلی صورت کے سوا باقی سب قتل خطا کے ضمن میں آتی ہیں اور ان میں قصاص نہیں دیت ہوتی ہے جو قاتل کے ان رشتہ داروں پر پڑتی ہے جو اس کے نفع ونقصان میں شریک ہوتے ہیں اور جنہیں عاقلہ کہتے ہیں اور دیت کی ادائیگی کی زیادہ سے زیادہ مدت تین سال تک ہے۔[1] سوال : کائنات کے پہلے قتل کی وجہ کیا تھی؟ جواب : عورت۔[2] دارالکفرمیں رہنے کے احکام سوال : دارالکفر میں رہنے کا کیا حکم ہے؟ جواب : قرآن میں اللہ عزوجل فرماتے ہیں : ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰہُمُ الْمَلٰٓئِکَۃُ ظَالِمِیْٓ اَنْفُسِہِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْا کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ قَالُوْٓا اَلَمْ تَکُنْ اَرْضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃً فَتُہَاجِرُوْا فِیْہَا فَاُولًٰئِکَ مَاْوٰیہُمْ جَہَنَّمُ وَ سَآئَ تْ مَصِیْرًاo اِلَّا مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآئِ وَ الْوِلْدَانِ لَایَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَۃً وَّ لَا یَہْتَدُوْنَ سَبِیْلًاo فَاُولٰٓئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْہُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوْرًاo﴾ (النسآء: ۹۷۔۹۹) ’’بے شک وہ لوگ جنہیں فرشتے اس حال میں فوت کرتے ہیں کہ وہ اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہوئے ہیں ، تو وہ ان سے پوچھتے ہیں تم کس حال میں مبتلا تھے؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم زمین میں کمزور ومجبور تھے۔ فرشتوں نے کہا، کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے، یہ وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ بڑا ہی برا ٹھکانہ ہے، ہاں جو مرد عورتیں اور بچے واقعی ہی بے بس ہیں اور نکلنے کا کوئی راستہ یا ذریعہ نہیں پاتے۔ بعید نہیں کہ اللہ انہیں معاف
Flag Counter