اسے بھی فرشتے نے بالآخر یہی کہا کہ اگر تم جھوٹے ہو تو اللہ تعالیٰ تجھے پہلی حالت پرپھیر دے۔ اس کے بعد فرشتہ اندھے کے پاس آیا اور ویسے ہی سوال کیا جیسے کوڑھی اور گنجے سے سوال کیا تھا۔ اندھا یہ سوال سن کر کہنے لگا واقعی میں اندھا تھا اللہ نے مجھے بینائی بخشی میں محتاج تھا اللہ نے مجھے مال دار کر دیا اب تم نے مجھ سے اسی اللہ کے نام پر سوال کیا ہے جو کچھ چاہتے ہو لے لو میں روکوں گا نہیں ۔ فرشتے نے کہا: میں محتاج نہیں فرشتہ ہوں ۔ اپنی بکریاں اپنے ہی پاس رکھو، اللہ نے تم تینوں آدمیوں کو آزمایا تھا۔ اللہ تجھ سے تو خوش ہو گیا اور تیرے دونوں ساتھیوں سے ناراض ہوا۔[1] ناشکری کا انجام سیّدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے دوزخ دکھائی گئی اس میں عورتیں زیادہ تھیں جو کفر کرتی ہیں ۔ صحابہ نے کہا: کیا وہ اللہ کا کفر کرتی ہیں ؟ فرمایا: نہیں وہ خاوند کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان فراموش ہوتی ہیں ۔ اگر تم کسی عورت سے عمر بھر بھلائی کرو پھر وہ تم سے کوئی ناگوار بات دیکھے تو کہہ دے گی کہ میں نے تو تجھ سے کبھی کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں ۔[2] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |