’’اور جو شخص کسی آزاد عورت کو نکاح میں لانے کی طاقت نہ رکھتا ہو وہ کسی مومنہ کنیز سے نکاح کر لے جو تمہارے قبضے میں ہوں اور اللہ تمہارے ایمان کا حال خوب جانتا ہے (کوئی عورت آزاد ہو یا کنیز) سب ایک ہی جنس سے ہیں لہٰذا ان کے مالکوں کی اجازت سے تم ان سے نکاح کر سکتے ہو اور دستور کے مطابق انہیں ان کے حق مہر ادا کرو تاکہ وہ حصار نکاح میں آجائیں نہ وہ شہوت رانی کرتی پھریں اور نہ خفیہ یارانے گانٹھیں ۔‘‘ اس سے معلوم ہوتا ہے بہرحال نکاح آزاد عورت سے ہی بہتر ہے۔ سوال : کیا غلام و لونڈی کا نکاح مالک کی اجازت کے بغیر ہو سکتا ہے؟ جواب : نہیں ۔ زانی لونڈی وغلام کی سزا سوال : لونڈی وغلام اگر زنا کا ارتکاب کریں تو ان کی کیا سزا ہے؟ جواب : انہیں آزاد کے مقابلے میں آدھی سزا دی جائے گی۔ قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَاِنْ اَتَیْنَ بِفَاحِشَۃٍ فَعَلَیْہِنَّ نِصْفُ مَا عَلَی الْمُحْصَنٰتِ مِنَ الْعَذَابِ﴾ (النسآء:۲۵) ’’پھر اگر وہ (لونڈی) فحاشی (زنا) کا ارتکاب کرے تو اسے آزاد کی بنسبت آدھی سزا ہے۔‘‘ منکرین حدیث کا (النساء: ۲۵) کو رجم کی سزا کے نہ ہونے کی دلیل بنانا سوال : کیا منکرین حدیث کا (النساء: ۲۵) کو رجم کی سزا کے نہ ہونے کی دلیل بنانا درست ہے؟ جواب : نہیں ! وضاحت کے لیے مذکورہ آیت کی تفسیر ملاحظہ کیجئے۔ لونڈی سے نکاح پر پیدا ہونے والی اولاد کا حکم سوال : کوئی آزاد شخص اگر لونڈی سے نکاح کرے تو اس کی اولاد کا کیا حکم ہوگا؟ جواب : وہ بھی غلام متصور ہوگی۔ (دیکھئے تفسیر ابن کثیر، وزاد المسیر والوجیز تحت الآیۃ النساء: ۲۵) مسلمان مرد اور ایک عورت کا رجسٹرار کے دفتر میں جا کر بغیر مہر کے شادی کرنا سوال : اگر ایک مسلمان مرد اور ایک عورت رجسٹرار کے دفتر میں جا کر بغیر مہر ادا کیے شادی کر لیں تو کیا یہ رشتہ جائز ہو گا؟ اگر فریقین کے والدین سے اس شادی کے لیے اجازت لی گئی ہو تب کیا صورت حال ہوگی؟ جواب : اسلام ہر شادی کو قبول کرلیتا ہے خواہ وہ کہیں بھی عمل میں آئی ہو شرط یہ ہے کہ نکاح کے |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |