سفارش کو اسلام کس نظر سے دیکھتا ہے؟ سوال : سفارش کو اسلام کس نظر سے دیکھتا ہے؟ جواب : نیک سفارش انسان کے فائدے کا باعث ہے جبکہ بری اس کے نقصان کا درج ذیل دلائل ملاحظہ کریں ، ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿مَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَۃً حَسَنَۃً یَّکُنْ لَّہٗ نَصِیْبٌ مِّنْہَا وَ مَنْ یَّشْفَعْ شَفَاعَۃً سَیِّئَۃً یَّکُنْ لَّہٗ کِفْلٌ مِّنْہَا وَ کَانَ اللّٰہُ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ مُّقِیْتًاo﴾ (النسآء: ۸۵) ’’جو اچھی سفارش کرے گا اسے اس میں سے حصہ ملے گا اور جو بری سفارش کرے گا اسے اس میں سے حصہ ملے گا اور ہر چیز پر اللہ نظر رکھنے والا ہے۔‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: سیّدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جب کوئی سائل آتا یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی چیز کا سوال کیا جاتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ سے فرماتے تم سفارش کرو اس کا تمہیں ثواب ملے گا اور اللہ جو چاہتا ہے اسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے جاری کرا دیتا ہے یا فیصلہ کرا دیتا ہے۔‘‘[1] قتل ، قاتل اور دیت کے احکام و مسائل سوال : وہ کون سے حقوق ہیں جن کی بنا پر کسی جان کو قتل کیا جا سکتا ہے؟ جواب : قرآن کی رو سے تین حق ہیں جن کی بنا پر کسی کو قتل کیا جا سکتا ہے: (۱)قصاص میں (۲) میدان میں کفار کا قتل (۳) باغی کا قتل اور سنت کی رو سے دو قسم کے حق ہیں ، جن کی بنا پر کسی کو قتل کیا جا سکتا ہے: (۱) شادی شدہ ہو کر زنا کرے (۲)ارتداد کی وجہ سے۔ [2] سوال : قتل خطا کسے کہتے ہیں اور اس کے کفارے کی کیا صورتیں ہیں ؟ جواب : قتل خطا کہتے ہیں غلطی سے قتل کر دینے کو۔ اس کی کئی صورتیں ہو سکتی ہیں ، مثلاً پتھر، گولی، وغیرہ کسی شکار کو مارا مگر وہ کسی مسلمان کو لگ گیا۔ دوسری صورت یہ ہے کہ مارا تو عمداً ہی ہے مگر اس چیز کے مارنے سے عموماً انسان مرتا نہیں ہے۔ |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |