سورۃ الزمر اس سورۃ نام آیت نمبر ۷۱ و ۷۳ سے ماخوذ ہے۔ [1] زمانہ نزول یہ سورۃ ہجرت حبشہ سے پہلے نازل ہوئی تھی بعض روایات میں یہ تصریح آئی ہے کہ اس آیت کا نزول سیّدنا جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کے حق میں ہوا تھا جبکہ انہوں نے حبشہ کی طرف ہجرت کا عزم کیا۔[2] موضوع یہ پوری سورت ایک بہترین اور انتہائی مؤثر خطبہ ہے جو ہجرت حبشہ سے کچھ پہلے مکہ معظمہ کی ظلم وتشدد سے بھری ہوئی اور عناد ومخالفت سے لبریز فضا میں دیا گیا تھا یہ ایک وعظ ہے جس کے مخاطب زیادہ تر کفار قریش ہیں اگرچہ کہیں کہیں اہل ایمان سے بھی خطاب کیا گیا ہے اس میں دعوت محمدی کا اصل مقصود بتایا گیا ہے۔[3] فضیلت سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم روزہ رکھتے حتیٰ کہ ہم کہتے کہ اب آپ کا چھوڑنے کا ارادہ ہی نہیں اور چھوڑتے حتیٰ کہ ہم کہتے کہ اب آپ رکھنے کا ارادہ ہی نہیں کریں گے اور آپ ہر رات سورۃ بنی اسرائیل اور زمر پڑھا کرتے تھے۔[4] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |