کیا؟ میں نے کہا ہاں جناب ارشاد ہو، فرمایا اسی طرح میرے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا پھر فرمایا جب بندہ مسلمان اچھی طرح وضو کر کے پانچوں نمازیں ادا کرتا ہے تو اس کے گناہ ایسے ہی جھڑ جاتے ہیں جیسے اس خشک شاخ کے پتے جھڑ گئے۔ پھر آپ نے اسی آیت کی تلاوت فرمائی۔[1] مسند احمد میں ہے برائی اگرچہ ہو جائے اس کے پیچھے نیکی کر لیا کرو کہ اسے مٹا دے اور لوگوں سے خوش اخلاقی سے ملا کرو۔[2] نیکیوں سے برائیاں دور کرنے کی تین صورتیں نیکیوں سے برائیاں دور ہونے کی تین صورتیں ہیں ایک یہ کہ جو شخص نیکیاں بکثرت کرے اس کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں ۔ دوسری یہ کہ اس سے برائی کی عادت چھوٹ جاتی ہے اور تیسری یہ کہ جس معاشرہ میں نیکی کے کام بکثرت ہو رہے ہوں برائیاں از خود وہاں سے رخصت ہونے لگتی ہیں اور سر نہیں اٹھا سکتیں ۔ ﴿وَ اصْبِرْ﴾ اس سے پہلی آیت میں نماز کی تاکید اور اس کے فوائد بیان کیے گئے ہیں اور اس آیت میں صبر کی تلقین کی جا رہی ہے اور یہی دو چیزیں ہیں جن کے متعلق مسلمانوں کو آڑے اور مشکل وقت میں اختیار کرنے کی تاکید کی گئی ہے جیسا کہ سورۂ بقرہ میں فرمایا: ﴿وَ اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلَاۃِ﴾[3] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |