﴿ سُورَةٌ أَنزَلْنَاهَا وَفَرَضْنَاهَا وَأَنزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَّعَلَّكُمْ تَذَكَّرُونَ ﴿١﴾ الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ ۖ وَلَا تَأْخُذْكُم بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّـهِ إِن كُنتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّـهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ ۖ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِّنَ الْمُؤْمِنِينَ ﴾ ’’(یہ) ایک سورت ہے، ہم نے اسے نازل کیا اور ہم نے اسے فرض کیا اور ہم نے اس میں واضح آیات اتاری ہیں ، تاکہ تم نصیحت حاصل کرو۔ جو زنا کرنے والی عورت ہے اور جو زنا کرنے والا مرد ہے، سو دونوں میں سے ہر ایک کو سو کوڑے مارو اور تمھیں ان کے متعلق اللہ کے دین میں کوئی نرمی نہ پکڑے، اگر تم اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو اور لازم ہے کہ ان کی سزا کے وقت مومنوں کی ایک جماعت موجود ہو۔‘‘ گئے واقعہ افک کا تفصیلی ذکر آگے آرہا ہے، سردست یہ بتانا مطلوب ہے کہ پورا مہینا افواہیں پھیلتی رہیں منافق اس تہمت کو پھیلانے میں ایڑی چوٹی کا زور صرف کر رہے تھے اور اتفاق کی بات وحی بھی نازل نہیں ہو رہی تھی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس مسئلہ میں پورا ایک مہینا پریشان رہے ایک ماہ بعد اللہ تعالیٰ نے یہ سورۃ نازل فرمائی جس میں سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی واشگاف الفاظ میں برئیت فرمائی علاوہ ازیں مسلمانوں کے لیے نہایت مفید احکام اور پند ونصائح نازل فرمائے۔[1] تفسیر:… اس سورۃ کی پہلی آیت بطور تمہید ہے جس میں صیغہ متکلم کا تین بار تکرار کر کے اس سورۃ میں نازل کردہ احکام کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ نیز فرمایا کہ ان احکامات کی حیثیت محض سفارشات کی نہیں بلکہ ان پر عمل کرنا فرض قرار دیا گیا ہے، نیز یہ احکام ہیں جن میں کسی قسم کا الجھاؤ یا ابہام نہیں کہ کوئی حکم تم پر مشتبہ ہو جائے اور ان احکام کو تمہیں ہر وقت یاد رکھنا چاہیے بھولنا نہیں چاہیے۔ زنا کی حرمت پر سبھی معاشرے متفق رہے ہیں زنا کا عام مفہوم جس سے ہر شخص واقف ہے یہ ہے کہ ایک مرد اور ایک عورت بغیر اس کے کہ ان کے درمیان جائز رشتہ زن وشو ہو باہم مباشرت کا ارتکاب کریں اس فعل کا اخلاقاً برا ہونا یا مذہباً گناہ ہونا یا |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |