Maktaba Wahhabi

120 - 849
﴿ اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ﴾ ’’اللہ (وہ ہے کہ) اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، زندہ ہے، ہر چیز کو قائم رکھنے والا ہے، نہ اسے کچھ اونگھ پکڑتی ہے اور نہ کوئی نیند، اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے، کون ہے وہ جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرے، جانتا ہے جو کچھ ان کے سامنے اور جو ان کے پیچھے ہے اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کرتے مگر جتنا وہ چاہے۔ اس کی کرسی آسمانوں اور زمین کو سمائے ہوئے ہے اور اسے ان دونوں کی حفاظت نہیں تھکاتی اور وہی سب سے بلند، سب سے بڑا ہے۔‘‘ فضائل آیۃ الکرسی تفسیر:… مسلم میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: ((أَیُّ آیَۃٍ مِّنْ کِتَابِ اللّٰہِ أَعْظَمُ؟ قَالَ آیَۃُ الْکُرْسِیِّ، قَالَ لِیَہْنِکَ الْعِلْمُ أَبَا الْمُنْذِرِ)) [1] ’’کتاب اللہ کی کون سی آیت سب سے عظیم ہے؟ کہا: آیۃ الکرسی، آپ فرماتے ہیں : ابو المنذر تجھے علم مبارک ہو۔‘‘[2] سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :’’ کوئی شخص آیا اس میں سے غلہ چوری کرنے لگا میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا: میں تجھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا۔ وہ کہنے لگا: میں محتاج ہوں ، عیال دار اور سخت تکلیف میں ہوں ، چنانچہ میں نے اسے چھوڑ دیا جب صبح ہوئی تو آپ نے مجھ سے پوچھا: ابوہریرہ آج رات تمہارے قیدی نے کیا کہا تھا؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے محتاجی اور عیال داری کا شکوہ کیا تھا۔ مجھے رحم آیا تو میں نے اسے چھوڑ دیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دھیان رکھنا وہ جھوٹا ہے وہ پھر تمہارے پاس آئے گا۔ چنانچہ اگلی رات وہ پھر آیا اور غلہ اٹھانے لگا میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا آج تو ضرور میں تمہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس
Flag Counter