معوذات سے دم جھاڑ کرنا سوال : معوذات سے دم جھاڑ کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب : معوذتین کے ساتھ سورۃ اخلاص ملا لی جائے تو یہ معوذات بن جاتی ہیں اور ان سے دم کرنا مسنون ہے۔ آپ کو جب یہ سورتیں عطا ہوگئیں تو آپ جملہ امراض کے لیے انہی کے ذریعے دم کرتے تھے جس طرح کہ آپ کی مرض الموت بارے وضاحت ملتی ہے۔[1] تعویذ لکھ کر لٹکانا یا پلانا سوال : تعویذ لکھ کر لٹکانے یا پلانے کا کیا حکم ہے؟ جواب : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں : (اِنَّ الرُّقٰی وَالتَّمَائِم وَالتِّوَلۃ شِرکٌ) [2] ’’یقینا جھاڑ پھونک تعویذ حب کے عملیات شرک ہیں ۔‘‘ لہٰذا اس سے احتراز کرنا چاہیے۔[3] البتہ کاغذ یا پیالے میں آیات قرآنی لکھ کر پھر اس کا دھو کر مریض کو پلانا اگرچہ بعض اسلاف سے اس کا جواز ملتا ہے، بہرحال اس طریقے کو ترک کرنا اور صرف اسی طریقے پر اکتفا کرنا جو شریعت مطہرہ میں وارد ہوا ہے زیادہ اچھا ہے۔[4] |
Book Name | تفسیر النساء |
Writer | الشیخ ابن نواب |
Publisher | دار المعرفۃ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 850 |
Introduction |